اسلام شرپسند دین نہیں،مرکل اپنے الفاظ واپس لیں:صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے جرمن چانسلر مرکل سے ملاقات کے دوران انہیں تنبیہہ کی کہ وہ اسلام پسند دہشت گردی کے الفاظ واپس لیں کیونکہ یہ مسلمانوں کی دل آزاری کا سبب بنیں گے

664378
اسلام شرپسند دین نہیں،مرکل اپنے الفاظ واپس لیں:صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان  نے  کہا ہے کہ اسلام اور دہشت گردی   کو آپس میں منسلک کرنا  حماقت ہے ۔

 صدر ایردوان نے یہ بات  جرمن چانسلر انگیلا مرکل کے ساتھ  ایوان صدر میں ملاقات کے دوران کہی ۔

 انہوں نے  مشترکہ کانفرنس کے دوران  چانسلر مرکل کی طرف سے اسلام پسند دہشت گردی  کے الفاظ  پر  اعتراض  کرتےہوئے  کہا کہ  چانسلر کے یہ الفاظ  مسلم امہ غلط سمجھ سکتی ہے لہذا میں یہاں یہ وضاحت کر دوں کہ بالفرض داعش    کےلیے   محترمہ  مرکل  اگر  اسلام پسند دہشتگرد تنظیم کا لفظ استعمال کریں  تو یہ مسلم امہ کی  ناراضگی  کا سبب بنے گا کیونکہ  اسلام  کو دہشت گردی کے ساتھ منسلک کرنا حماقت ہے ،اسلام کے معنی سلامتی کے ہیں  لہذا میری    محترمہ مرکل سے گزارش ہے کہ وہ اس طرح کے الفاظ استعمال کرتےہوئے مسلمانوں کی دل آزاری نہ کریں ۔

صدر نے کہا کہ  اس وقت دنیا  میں  داعش کے خلاف جنگ میں   ترکی کے علاوہ کوئی دوسرا ملک ہمیں نظر نہیں آتا  ،دیگر ممالک صرف زبانی جمع خرچ پر اکتفا کیے ہوئے ہیں لیکن ہم  پر عزم  اور عملی طریقے سے  اس جنگ میں شامل ہیں۔

 جناب صدر نے  جرمنی میں گولن تنظیم کے  خلاف  کاروائی   کے تحت بعض کارکنوں کی ترکی حوالگی  کے مطالبہ کا اعادہ کیا اور کہا کہ  ہمارے لیے پی کےکے، وائی پی جی اور  پی وائی ڈی     کا   جو درجہ ہے   گولن تنظیم بھی اسی زمرے میں  آتی ہے۔

 جرمن چانسلر نے بھی  اس موقع پر کہا کہ  15 جولائی کے بعد وہ پہلی رہنما تھیں جنہوں نے ترکی کا دورہ  کیا تھا  اور ہمارای خواہش ہے کہ   دونوں ملک  انسداد دہشت گردی  میں تعاون کو فروغ دیں۔

 شام کی صورت  حال  کے بارے میں  چانسلر   نے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنے کی دعوت دی  اور پناہ گزینوں کے بارے میں  ترکی کی  کوششوں کو سراہا   اور کہا کہ یورپی یونین کو ترکی کی مالی اعانت کرنے کی ضرورت ہے ۔

بعد ازاں  چانسلر مرکل نے    قومی اسمبلی  کے 15 جولائی کے دوران  تباہ ہونے والے حصوں کا بھی دورہ کیا ۔

 

 

 



متعللقہ خبریں