عراقی عوام کے کرب کو ترکی ہی بہترین طریقے سے سمجھ سکتا ہے، صدر ایردوان

صدر  ِ ترکی نے عراقی  دارالحکومت  بغداد  میں  167 افراد کی ہلاکتوں اور 185 ک زخمی ہونے والے   بم  حملوں  کے حوالے سے ایک  تحریری اعلان جاری کرتے ہوئے اپنے دلی افسوس و غم کا اظہار کیا ہے

523563
عراقی عوام کے کرب کو ترکی ہی بہترین طریقے سے سمجھ سکتا ہے، صدر ایردوان
bağdat saldırı.jpg
başbakan yıldırım.jpg

صدر رجب طیب ایردوان  کاکہنا ہے کہ  عراق میں   پیش آنے والے بم دھماکوں      کے المیہ  کو   پوری طرح سمجھ سکنے والا ملک  ترکی ہی ہے۔ 

صدر  ِ ترکی نے عراقی  دارالحکومت  بغداد  میں  167 افراد کی ہلاکتوں اور 185 ک زخمی ہونے والے   بم  حملوں  کے حوالے سے ایک  تحریری اعلان میں     دوست و برادر ملک   عراق  میں   ہونے والے    اس مذموم  حملے کی     ترکی اور ترک عوام  کے نام پر   سختی سے مذمت کی ہے۔

انہوں نے        اس   گھناونے  حملے میں  اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کے  لواحقین  سمیت     تمام  تر عراقی عوام سے  تعزیت کی اور     اپنے گہرے     افسوس  کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم  ہمیشہ کی طرح دکھ و     درد کے  ان لمحات   میں   بھی عراقی عوام کے     ساتھ ہیں اور ہم ان کی ہر ممکنہ مدد کے لیے تیار ہیں۔

جناب   ایردوان نے  مزید کہا  کہ"    ترکی،   چاہے کسی  بھی دین و مذہب   سے تعلق  ہی کیوں  نہ ہو  ہم  تمام  تر عراقی     بھائیوں کو مساوی مانتے ہیں۔  عراق میں   پیش آنے والے  تازہ المیہ  کو  دلی طور پر   سمجھ سکنے والا ملک  ترکی  ہی  ہے۔   خونی    تنظیم   داعش نے    چند ہی دن قبل   ترکی میں   45 معصوم انسانوں سے ان کا جینے کا   حق چھین  لیا ہے۔   یہ   تنظیم اسلام  کے نام  اور      مسلمان  کی شناخت کو   آلہ کار بناتے ہوئے اسلام و مسلم اُمہ کے خلاف   جنگ کر رہی ہے۔  ہمارے پیارے دین کو نقصان   پہنچانے والی  اس ظالم تنظیم  کے خلاف ہمیں  مل جل کر    بھر پور طریقے سے  جنگ  کرنی     ہو گی۔ ہم   بغداد  کے حملوں کی  بازگشت   سنائی دینے والے ان ایام  میں   تمام  تر     مسلم اُمہ اور  بنی نو  انسانوں  کو    ان بھیڑیوں   سے ہم سب کو  نجات    دلانے    کے لیے   باہمی تعاون قائم  کرنے کی  مودبانہ اپیل  کرتے ہیں۔ دہشت گرد   تنظیموں  کی   حمایت  و پشت پناہی کو ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا۔ "

انہوں نے  بتایا کہ "آج  دہشت گرد تنظیموں   کے بل بوتے    اپنے منصوبوں کو  عملی جامہ پہنانے کی کوشش میں ہونے والوں کے  لیے    دہشت گردی  کا  بذات  خود سامنا کرنا    نا گزیر       بن جائیگا،   لہذا ہم مغربی مملکتوں م بالخصوص   اقوام  متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان     سمیت     ہر کس کو  متنبہ کرتے ہیں  کہ یہ  مل کر   دہشت گرد تنظیموں کے  خلاف کسی اصولی موقف کو   اپنائیں۔ "

دوسری جانب   وزیر اعظم بن علی یلدرم نے      بھی  اپنے عراقی ہم منصب    حیدر العبادی  سے ٹیلی فون پر    تعزیت   کی   اور زخمیوں کے علاج معالجہ کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہونے کا اعادہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عراقی سر زمین   کی سالمیت       ہم سب کے لیے اہم ہے،   دہشت گرد تنظیم داعش  اس کی سلامتی  کی سب سے بڑی دشمن  ہے۔

ترک دفتر ِ خارجہ سے جاری کردہ اعلامیہ میں   ان مذموم حملوں کی مذمت کرتے ہوئے     مشکل کی اس گھڑی میں عراقی عوام کے ساتھ ساتھ  ہونے کا اظہار کیا گیا ہے۔

 

 

 



متعللقہ خبریں