ترکی کے حملوں سے ابتک داعش کے 3 ہزار شدت پسند مارے گئے ہیں

ترکی 30 لاکھ شامی اور عراقی شہریوں کے لیے 20 ارب ڈالر سے زائد رقوم خرچ کر چکا ہے

488881
ترکی  کے حملوں سے ابتک داعش کے 3 ہزار  شدت پسند مارے گئے ہیں

صدر رجب طیب ایردوان  کا کہنا ہے کہ   ترکی کی  دہشت  گرد تنظیم   داعش کے خلاف ابتک  کی گئی  جدوجہد کی حد تک  کسی دوسرے ملک  نے   کوششیں  صرف  نہیں کیں۔

 انہوں نے    بتایا   کہ  ترکی  کے آپریشنز      میں   داعش کو پہنچنے والا نقصان   محض شام اور  عراق  میں  تین ہزار  سے تجاوز  کر چکا ہے۔

استنبول   میں  منعقدہ      بلقانی     مملکتوں  کے  چیف آف  جنرل سٹاف    کے دسویں اجلاس  سے خطاب کرتے انہوں نے  کہا کہ   شام      کے حالات  اس کے عالمی  سطح  پر اثرات کا مشاہدہ  کراتے ہیں۔

 جناب ایردوا ن نے مزید کہا کہ جنگ سے راہ  فرار اختیار کرنے والے   تین ملین  شامی اور عراقی   شہریوں    کو ترکی نے پناہ اور سہارا دیا ہے،     یہ   ابتک  شامی   مہاجرین کے    لیے   تقریباً 20 ارب  ڈالر خرچ   کر چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ  ہم نے  اس   دوران  یہ نہیں سوچا کہ   ہمیں یورپ، دنیا  یا پھر اقوام  متحدہ سے   امدادی رقوم  ملے گیں۔  دہشت گرد تنظیم  داعش   کے   خلاف جدوجہد میں   بھی   ہم   سے خفیہ  معلومات کا تبادلہ نہیں کیا گیا،  ترکی نے  اس حوالے سے ہر قدم  اپنے بل بوتے پر اٹھایا ہے۔

صدر ترکی نے یہ  بھی  وضاحت کی ہم   یہ بھی جانتے  ہیں  کہ داعش کے پاس موجود اسلحہ کس  مغربی ملک سے تعلق  رکھتا ہے۔  ہم نے کئی ایک دوستوں  کو   متنبہ  بھی کیا تھا کہ یہ  اس جگہ  کو امدادی  سامان کی ترسیل  مت کریں  ،  اس فوجی سازو سامان  کا نصف  داعش اور  دوسرا نصف پی وائے ڈی  کے ہاتھ لگا ہے۔   میں  نے  اس موضوع پر   ان سے ٹیلی فون  پر    بات چیت  کی تھی اس لیے میں  اس حقیقت کو   واضح  طور پر  آشکار کر رہا ہوں۔

 



متعللقہ خبریں