شامی پناہ گزینوں کے بحران کے حل پر اہم پیش رفت

معاہدے کی شقوں کے مطابق 20 مارچ سے ترکی سے یونانی جزائر کو جانے والے تمام تر غیر قانونی مہاجرین کو ترکی واپس بھیج دیا جائیگا

453829
شامی پناہ گزینوں کے بحران کے حل پر اہم پیش رفت

پناہ گزینوں کے بحران کا بنیادی حل تلاش کرنے کا مقصد ہونے والے یورپی یونین ۔ ترکی معاہدے کی تفصیلات واضح ہو گئی ہیں۔

برسلز کے سربراہی اجلا س کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ کو انقرہ کے بم حملے کی بنا پر ترک عوام سے اظہار ِ تعزیت کے بعد آشکار کیا گیا، جس میں ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مسلسل تعاون کا ایک بار پھر اعادہ کیا گیا۔

معاہدے کی شقوں کے مطابق 20 مارچ سے ترکی سے یونانی جزائر کو جانے والے تمام تر غیر قانونی مہاجرین کو ترکی واپس بھیج دیا جائیگا۔

ان کی واپسی کے تمام تر اخراجات یورپی یونین برداشت کرے گی۔

یونانی جزائر سے ترکی واپس بھیجے جانے والے ہر شامی مہاجر کے بدلے ترکی سے ایک شامی مہاجر کو یورپی یونین کے ملکوں میں مقیم کرایا جائیگا۔ تا ہم ترکی سے یورپی یونین میں مقیم کرائے جانے والے شامی پناہ گزینوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کے 72 ہزار ہونے کا تعین کیا گیا ہے۔

ترک شہریوں کے لیے ویزے کی پابندی کو ماہ جون تک ہٹائے جانے کے زیر مقصد ویزے سے مبرا قرار دینے کے عمل میں تیزی لائی جائیگی۔

ترکی میں مقیم شامی مہاجرین کو مزید سہولتیں فراہم کرنے کے لیے استعمال میں لائے جانے والے تین ارب یورو کے یورپی یونین فنڈ کو خرچ کرنے کے عمل میں سرعت لائی جائیگی، یورپی یونین 2018 کے اختتام تک مزید تین ارب یورو کے فنڈ کی فراہمی کے لیے بر سر پیکار ہو گی۔

ترکی کے سلسلہ رکنیت یورپی یونین کے حوالے سے "مالی و بجٹ شرائط" عنوان پر مذاکرات کو 20 جون کو مدت پوری ہونے والے ہالینڈ کی عبوری صدارت کے دور میں شروع کیا جائیگا۔

ترکی کی شام کے اندر سیکورٹی زونز میں شامی شہریوں کو امداد فراہم کرنے کی تجویز کو مکمل طور پر قبول کر لیا گیا ہے۔

ترکی کی خواہش پر کسٹم یونین کے معاملے کو بھی متن میں شامل کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں یورپی یونین اور ترکی کے درمیان کسٹم یونین کے معاملات میں تجدید کے لیے جاری امور کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں