ترک وزیر اعظم کے وطن واپسی پر اہم بیانات
ہم داعش کیخلاف جدوجہد کے دائرہ کار میں برطانیہ اور جرمنی کی طرف سے انجیر لک ہوائی اڈے کے استعمال کو مثبت نظر سے دیکھتے ہیں
وزیر اعظم احمد داؤد اولو نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ مسئلہ شام کا حل قریب ہے اور نہ ہی شام کا مسئلہ حل ہونے تک کسی کو اپنے آپ کو محفوظ سمجھنا چاہیے ۔
انھوں نے کہا کہ ہم داعش کیخلاف جدوجہد کے دائرہ کار میں برطانیہ اور جرمنی کی طرف سے انجیر لک ہوائی اڈے کے استعمال کو مثبت نظر سے دیکھتے ہیں ۔
وزیر اعظم نے آذربائیجان سے واپسی پر طیارےمیں صحافیوں کے ترکمانوں کیطرف سےغیر جانبدار علاقہ تشکیل دینےکے احتمال سے متعلقہ سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ درست نہیں ہے۔ہم شام کی علاقائی سالمیت کےحق میں ہیں ، ہمیں شام کو مزید ٹکڑوں میں تقسیم کرنے والی کوششوں کے خلاف ڈٹ کر رہنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ہم شام کی سرحد پر داعش کیخلاف جدوجہد میں امریکی انتظامیہ کیساتھ مشترکہ کاروائیوں کو جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔
شام کے بحران کے پیدا ہونے کے وقت ترکی کے انتباہ کو مطلوبہ حد تک بالائے طاق نہ رکھے جانے کا ذکر کرنے والے داود اولو نے اس جانب اشارہ کیا کہ اب عالمی برادری کو بھی یہ احساس ہو چکا ہے کہ خطے کو داعش جیسی سفاکانہ تنظیم سے نجات دلانا لازم و ملزوم ہے۔
انہوں نے روس کے ساتھ جاری بحران کے حوالے سے کہا کہ ماسکو انتظامیہ کو اس واقع کے نفسیاتی پہلووں کو آلہ کار بنانے سے پرہیز کرنی چاہیے۔
دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو اپنی ڈگر پر بٹھان کے لیے دو طرفہ مذاکرات و رابطے کی اپیل کو دہرانے والے وزیر اعظم نے بتایا کہ باہمی رابطے کی راہوں کو کھلا رکھنا حالات کا تقاضا ہے۔
متعللقہ خبریں
ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کا قتل اور لاکھوں لوگوں کو بے گھر کرنا نسل کشی ہے، حاقان فیدان
یہاں کی جنگ ایسی جنگ نہیں ہے جوکبھی بھی چھیڑ دی جاتی ہے۔ ایک قبضہ ہے اور یہ قبضہ کبھی نہیں رکتا