دورے کو ملتوی کرنے کی وجہ وقت کی قلت
صدر رجب طیب ایردوان استنبول میں، وزیر اعظم داود اولو اور وزیر خارجہ میولود چاوش اولو انقرہ میں تھے اور دورے کے مختصر وقت میں ان تینوں کے ساتھ ملاقات کا امکان نہیں تھا: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ترکی کے منگل کے روز متوقع دورے کو ملتوی کرنے کی وجہ وقت کی قلت بتائی ہے۔
جواد ظریف نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان ، وزیر اعظم احمد داود اولو اور وزیر خارجہ میولود چاوش اولو کے مختلف شہروں میں ہونے کی وجہ سے مختصر وقت کے اندر ان سے ملاقات کرنا ممکن نہیں تھا۔
لبنان کے روزنامے السفیر کے لئے اپنے انٹرویو میں جواد ظریف نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان استنبول میں، وزیر اعظم داود اولو اور وزیر خارجہ میولود چاوش اولو انقرہ میں تھے اور دورے کے مختصر وقت میں ان تینوں کے ساتھ ملاقات کا امکان نہیں تھا۔
ظریف نے ترکی کے تہران انتظامیہ اور مغربی ممالک کے درمیان طے پانے والے جوہری سمجھوتے سے خوش ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "وہ اس سمجھوتے سے نہایت خلوص کے ساتھ خوش اور مطمئن ہیں اور میں علاقے کے دیگر ممالک کے بھی اس سمجھوتے سے خوش ہونے کی امید کرتا ہوں"۔
واضح رہے کہ ظریف نے دورہ ترکی کو منسوخ کر کے لبنان ، شام اور پاکستان کا دورہ کیا اور ان ممالک کے رہنماوں کے ساتھ ملاقاتیں کی تھیں۔
متعللقہ خبریں
ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کا قتل اور لاکھوں لوگوں کو بے گھر کرنا نسل کشی ہے، حاقان فیدان
یہاں کی جنگ ایسی جنگ نہیں ہے جوکبھی بھی چھیڑ دی جاتی ہے۔ ایک قبضہ ہے اور یہ قبضہ کبھی نہیں رکتا