برلن میں ترکی کے سفیر حسین آونی قارسلی اولوکا افطار کا اہتمام
سفیر قارسلی اولو کی جانب سے دی جانے والی افطار پارٹی میں سابق صدر عبداللہ گل ، جرمنی کے صوبائی ورزاء اراکینِ پارلیمینٹ، این جی اوز کے نمائندوں، مذہبی جماعتوں کےرہنماوں اور بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔ قارسلی اولو نے افطار سے قبل بیان دیتے ہوئے کہا ہے افطار دراصل مسلمانوں کے درمیان روابط قائم کرنے اور ایک دوسرے سے متعارف ہونے کا وسیلہ ہے
ترکی کے برلن میں سفیر حسین آونی قارسلی اولو اور ان کی اہلیہ گامزہ قارسلی اولو نے افطار کا اہتمام کیا ہے۔
سفیر قارسلی اولو کی جانب سے دی جانے والی افطار پارٹی میں سابق صدر عبداللہ گل ، جرمنی کے صوبائی ورزاء اراکینِ پارلیمینٹ، این جی اوز کے نمائندوں، مذہبی جماعتوں کےرہنماوں اور بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی۔
قارسلی اولو نے افطار سے قبل بیان دیتے ہوئے کہا ہے افطار دراصل مسلمانوں کے درمیان روابط قائم کرنے اور ایک دوسرے سے متعارف ہونے کا وسیلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی میں اباد تین ملین ترکوں کو اپنے رسم و رواج اور مذہبی اعتقاد کو جاری رکھنے کے لیے اس قسم کے اجتماعات میں یکجا ہونے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر سابق صدر عبداللہ گل نے کہا کہ اب جرمنی میںترکوں اور مسلمانوں کو جرمن معاشرے ہی کا ایک حصہ ہونے کے طور پر قبول کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں ترکوں کی نئی نسل پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔
متعللقہ خبریں
ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کا قتل اور لاکھوں لوگوں کو بے گھر کرنا نسل کشی ہے، حاقان فیدان
یہاں کی جنگ ایسی جنگ نہیں ہے جوکبھی بھی چھیڑ دی جاتی ہے۔ ایک قبضہ ہے اور یہ قبضہ کبھی نہیں رکتا