" ہتھیاروں کے سائے تلے امن قائم نہیں ہوسکتا": صدر ایردوان

ایوانِ صدر میں کونسلروں سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی مشرقی اناطولیہ کے م،سئلے کے حل کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ "اگر آپ ہتھیار نہیں ڈالیں گے تو اس مسئلے کو نہیں سلجھا سکیں گے"۔ انہوں نے کہا کہ سن 2005 میں نے اپنے بھائیوں سے کہا تھا "

277590
" ہتھیاروں کے سائے تلے امن قائم نہیں ہوسکتا": صدر ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ " ہتھیاروں کے سائے تلے امن قائم نہیں ہوسکتا" ۔
انہوں نے ایوانِ صدر میں کونسلروں سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی مشرقی اناطولیہ کے م،سئلے کے حل کے بارے میں اپنا جائزہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ "اگر آپ ہتھیار نہیں ڈالیں گے تو اس مسئلے کو نہیں سلجھا سکیں گے"۔ انہوں نے کہا کہ سن 2005 میں نے اپنے بھائیوں سے کہا تھا " کردوں کا مسئلہ میرا مسئلہ ہے" ہم نے اسی دن اس مسئلے کو انکار کرنے سے متعلق پالیسی کو مسترد کردیا تھا اور ہم نے اسے مملکت کے مسئلے کے طور پر پیش کرتے ہوئے حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی اور اب اس مسئلے کو کرد مسئلہ کہنا درست نہیں ہے بلکہ اسے کرد بھائیوں کا مسئلہ کہا جائے تو زیادہ درست ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے خلاف انہوں ہی نے آواز بلند کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ اکیلے بھی رہ جائیں تو بھی اس مسئلے کو حل کرکے ہی دم لیں گے۔
صدر ایردوان نے آج ترک ہلال ِ احمر کے اجلاس میں بھی شرکت کی ۔
انہوں نے یہاں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ادارہ تاخیر کر سکتا ہے لیکن ہلالِ احمر کو تاخیر کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہلالِ احمر کی علامت سمجھا جانے والے سرخ ہلال اس پرچم پر لہرانے والا ہلال تمام افراد کے لیے امید کی کرن کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراق سے اور شام سے آئے ہوئے پنا گزینوں کے دروازے اپنے لیے پوری طرح کھولنے والا یہ ادارہ آج سے دس سال قبل صرف 45 ملین ڈالر کی انسانی امداد بہم پہنچانے کی طاقت رکھتا تھا لیکن اب یہ ادارہ ساڑھے چار بلین ڈالر مالیت کی انسانی امداد بہم پہنچانے کی سکت رکھتا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں