اس اپیل کے ہم حسرت سے منتظر تھے: رجب طیب ایردوان

جن کا اسلحہ پھینکنا ضروری ہے وہ تنظیم کے اراکین ہیں۔ اگر مسلح فورسز سے اس قسم کی کسی بات کی توقع رکھی جا رہی ہے تو وہ خام خیالی ہوگی

242595
اس اپیل کے ہم حسرت سے منتظر تھے: رجب طیب ایردوان

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے دہشت گرد تنظیم پی کے کے سے اسلحہ پھینکنے کی اپیل سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ "یہ ایک ایسی اپیل ہے کہ جس کا ہم حسرت سے انتظار کر رہے تھے تاہم ہم دیکھیں گی کہ اس اپیل کا عملی طور پر کس قدر اظہار ہوتا ہے"۔
صدر ایردوان نے سعودی عرب کے دورے پر روانگی سے قبل اتاترک ائیر پورٹ پر اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ "جن کا اسلحہ پھینکنا ضروری ہے وہ تنظیم کے اراکین ہیں۔ اگر مسلح فورسز سے اس قسم کی کسی بات کی توقع رکھی جا رہی ہے تو وہ خام خیالی ہوگی۔ اگر یہ کہا جا رہا ہے کہ فوج اور پولیس اسلحہ پھینک دے تو یہ ایک احمقانہ مطالبہ ہو گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ اگر دہشت گردی نہ ہو تو سکیورٹی فورسز بھی اسلحہ استعمال نہیں کر سکتیں"۔
وزیر اعظم احمد داود اولو نے بھی انقرہ میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ "اب اس زمین پر کسی کو اسلحے کی زبان میں بات نہیں کرنی چاہیے۔ آج جو اپیل کی گئی ہے اس کےعملی اظہار پر ہم بغور نظر رکھیں گے۔
داود اولو نے " نیا ترکی اپنے راستے پر گامزن " کے عنوان سے کئے گئے خطاب میں کہا کہ حل مرحلہ اب ملت کا اثاثہ ہے، یہ ایک ایسا مرحلہ ہے جس کی ذمہ داری ہر شہری پر ہے"۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں حل مرحلے کے سلسلے زیادہ مظبوط اقدامات کئے جائیں گے ، ترکی میں اب تشدد اور اسلحے کی زبان خاموش ہوجائے گی اور جمہوری عمل کا راستہ کھل جائے گا"۔
حزب اختلاف ریپبلکن پیپلز پارٹی کے چئیر مین کمال کلچدار اولو نےکہا کہ "اسلحہ پھینکنے کا عمل اس زمین پر امن کا پیامبر ثابت ہو گا"۔
دوسری طرف یورپی یونین کی طرف سے بھی اسلحہ پھینکنے کی اپیل کے ساتھ تعاون کا اظہار کیا گیاہے۔
یورپی یونین کے امور خارجہ کی ہائی کمشنر فیڈیریکا موگیرینی نے اپنے پریس دفتر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ' پی کے کے ' کے اسلحہ پھینکے کی اپیل پر ہمیں خوشی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جیسا کہ نائب وزیر اعظم یالچن آق دوعان نے بھی کہا ہے کہ یہ اپیل حل مرحلے میں ایک مثبت پیش رفت ہے۔ہمیں امید ہے کہ تمام فریق جموریت کے فروغ اور صلح کے راستے میں پرعزم پیش رفت کے لئے اس موقعے کو استعمال کریں گے۔یورپی یونین ہمیشہ کی طرح حل مرحلے کے ساتھ سیاسی تعاون کرتی ہے اور فنڈز سمیت عملی مدد کے لئے حاضر ہونے کا اعادہ کرتی ہے"۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں