فرانس میں دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں : ایردوان

صدر ترکی رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ عالمی معاشرہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں دہرے چہرے کا مظاہرہ کر رہا ہے

183082
فرانس میں دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں : ایردوان

صدر رجب طیب ایردوان نے فرانس میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات پر اپنے جائزے پیش کیے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ حملہ آور فرانسیسی شہری تھے تا ہم اس حملے کی ذمہ داری مسلمانوں پر عائد کی جا رہی ہے۔
جناب ایردوان نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرس میں واضح کیا کہ عالمی معاشرہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں دہرے چہرے کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ انہوں نے فرانسیسی شہری ہونے والے حملہ آوروں کے 16 ماہ جیل میں بند رہنے کے بعد فرانسیسی خفیہ سروس نے ان کا مطلوبہ سطح پر تعاقب نہیں کیا۔
صدر ایردوان نے فرانس میں دہشت گردی کے خلاف نکالے گئے جلوس میں شرکت کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم بنیا مین نتن یاہو پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ"یہ کس منہ سے وہاں گئے تھے، یہ بات میری سمجھ سے بالا تر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں اڑھائی ہزار افراد کو قتل کرتے ہوئے مملکتی دہشت گردی کا ارتکاب کرنے والی یہ ذات ایسے ہاتھ ہلا رہی تھی کہ جیسے کسی اسٹیڈیم میں تماشائی پر ہیجان طریقے سے اس کے انتظار میں تھے۔ ان سے پہلے معصوم بچوں اور خواتین کو قتل کرنے کا حساب پوچھا جانا چاہیے۔
جناب ایردوان کا کہنا تھا کہ شام میں ساڑھے تین لاکھ انسانوں کے ہلاک ہونے کے باوجود دنیا نے چپ سادھی ہوئی ہے۔ شام میں حکومت دہشت گردی کر رہی ہے، لیکن اس کے خلاف رد عمل کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں