وزیر اعظم احمد داؤد اولو کا ٹیلی ویژن سے انٹرویو

داؤد اولو نے داعش کے حوالے سے امریکی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات اور اس تنظیم کے خلاف اتحاد میں شامل نہ ہونے کے بارے میں سوالات کا جواب دیا

124054
وزیر اعظم احمد داؤد اولو کا ٹیلی ویژن سے انٹرویو

علاقائی مسائل کو محض سلامتی کی تدابیر اور اقدامات کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر اعظم احمد داؤد اولو نے استنبول میں کل ایک نجی ٹیلی ویژن کو انٹریو دیا۔
ایجنڈے کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کا جواب دینے والے داؤد اولو نے خطے میں در پیش خطرات پر توجہ مبذول کرائی۔
وزیر اعظم نے شام، عراق اور لبنان کے کشیدگی کی فرنٹ لائن کی ماہیت اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے محض حفاظتی تدابیر نا کافی ثابت ہوں گی۔
انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں کسی وسیع پیمانے کی حکمت عملی اور مؤثر پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔
اخباری نمائندوں نے وزیر اعظم سے امریکی وزیر خارجہ کیری سے ملاقات، جدہ میں منعقدہ داعش کے خلاف جدوجہد اجلاس اور ترکی کی طرف سے دستخط نہ کیے جانے والے معاہدے کے بارے میں بھی دریافت کیا گیا۔
جس پر انہوں نے کہا کہ امریکہ کا اصل مقصد جس حد تک واضح ہے اسی حد تک معاہدے پر کیونکر دستخط نہ کرنے کی حقیقت بھی آشکار ہے۔ اس ضمن میں تفصیلات میں الجھنے سے ہمارے جواز کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے امریکی صدر کی طرف سے اعلان کردہ داعش منصوبے پر بھی اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی حکمت عملی لازمی ہے تا ہم یہ سیاسی استحکام کے قیام اور ملکی نظام کے لیے مطلوبہ سطح پر نہیں ہے۔اگر شام کو نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر یہ مسئلہ بھی حل نہیں ہو سکتا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں