ترکی یوریشیاء ایجنڈہ ۔ 30

ترکی یوریشیاء ایجنڈہ ۔ 30

827268
ترکی یوریشیاء ایجنڈہ ۔ 30

پروگرام " ترکی یوریشیاء ایجنڈہ" کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں۔ یوریشیاء کے علاقے میں رسل و رسائل کو آسان بنانے والے متعدد بڑے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے ۔ہم بھی اپنے آج کے پروگرام میں یوریشیا میں رسل و رسائل کو آسان بنانے والے منصوبوں ، ترکی کا ان منصوبو ں میں کردار اور علاقے پر اثرات کا جائزہ لیں گے۔

اتاترک یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات  کے پروفیسر جمیل دوعاچ اپیک کا موضوع سے متعلق جائزہ آپ کے پیش خدمت ہے۔

حالیہ سالوں میں دنیا میں اقتصادی بڑھوتی میں اضافے کا رجحان مغرب کی طرف سے مشرق کا رُخ کر رہا ہے۔ ان معنوں میں یوریشیاء کے علاقے کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ یوریشیا کے علاقے  کے لئے رسل و رسائل  اور تعاون کو مضبوط بنانے والے متعدد منصوبو ں پر کام کیا جا رہا ہے ۔ ان منصوبو ں میں خاص طور پر انفراسٹرکچر، توانائی اور رسل و رسائل  کی لائنوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ یورپی یونین، امریکہ، روس ، چین اور ترکی جیسے کردار بھی ا س دائرہ کار میں اپنی حکمت عملیوں میں توسیع کر رہے ہیں۔ تاہم یورپی یونین کے لئے ان منصوبو ں کا ایک اور  مختلف پہلو بھی موجود ہے۔ یورپی یونین ، روس  کی رسل و رسائل کی لائنوں کے  متبادل لائنوں کی تلاش میں ہے اور روس پر توانائی کے انحصار میں کمی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس حوالے سے یورپی یونین نے قابل تجدید توانائی کی حوصلہ افزائی کے منصوبو ں کا آغاز کروایا ہے اور وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔

اس دائرہ کار میں "شاہرائے ریشم اکانومی بیلٹ " اور "21 ویں صدی بحری شاہرائے ریشم" دو اہم گلوبل منصوبے ہیں۔ ان منصوبوں کا ہدف ایشیاء اور یورپ کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک کرنا ہے۔ اس مقصد کے تحت شاہرائے ریشم  بینک اور ایشیاء انفراسٹرکچر سرمایہ کاری بینک  قائم کیا گیا ہے  کہ جن کا ترکی بھی رکن ہے۔ ان منصوبوں میں تازہ ترین اور اہم ترین منصوبے یوریشیاء کوریڈور، باکو۔تبلیس۔کھارس ریلوے لائنBTK، مارمرائے اور شاہرائے ریشم وسطی کوریڈور  منصوبے ہیں۔ یہ منصوبے صرف ترکی یا پھر ایشیاء کے لئے ہی نہیں یورپ کے لئے بھی  نہایت اہم ہیں۔ مثال کے طور پر BTKاور مارمرائے کے ساتھ چین سے برطانیہ تک بلا تعطل رسل و رسائل کی سہولت فراہم کی جائے گی۔BTK نے گذشتہ دنوں پہلی دفعہ مسافروں کے ساتھ سفر کیا۔اس بین الاقوامی لائن پر پہلا سفر ماہِ ستمبر میں شروع کرنے کا پروگرام بنایا جا رہا ہے۔ اس وقت زیر تعمیر باکو۔تبلیس۔ارض روم قدرتی گیس پائپ لائن اور باکو ۔ تبلیس۔جیہان پیٹرول پائپ لائن  منصوبوں میں ترکی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

BTK کا ایک ہدف علاقے میں توانائی کے ایک نئے کوریڈور کو تشکیل دینا ہے۔ آذربائیجان  کی پیٹرول کی مصنوعات  کو اس لائن کے ذریعے پوری دنیا میں پہنچانے کا ہدف قائم کیا گیا ہے۔ اس میں اضافی طور پر ترکی اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان اس وقت  موجود ٹریفک بھی بڑے پیمانے پر اس لائن پر منتقل ہو جائے گی۔ BTK  ریلوے لائن یوریشیاء  کی اقتصادی تعلقات  کو مزید مضبوط بنائے گی۔ یہ منصوبہ محض ایک ریلوے لائن منصوبہ نہیں ہے بلکہ تاریخی شاہرائے ریشم کو نشاۃ ثانیہ عطا کرنےاور علاقائی ممالک  کے ساتھ اقتصادی، سماجی اور ثقافتی تعلقات کو بھی مضبوط بنانے کا منصوبہ ہے۔

BTK کے ذریعے یورپ اور براستہ ترکی۔جارجیا۔ آذربائیجان ، وسطی ایشیاء اور مشرق بعید کے درمیان ریلوے لائن کے ذریعے پائیدار  کارگو اور مسافر رسل و رسائل  کو یقینی بنائے گی۔ اس طرح ریلوے لائن کے ذریعے رسل و رسائل سے جو قابل اعتماد اور اقتصادی رسل و رسائل  کا ماڈل  سامنے آئے گا وہ یوریشیائی ممالک کے تجارتی حجم میں اضافہ کرنے اور اسے تقویت دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

ان تمام منصوبو  ں کا جائزہ لینے پر ہمارے سامنے بعض خطرات بھی آتے اور مواقع بھی۔ افغانستان کا عدم استحکام، کسٹم کے قوائد و ضوابط کا اطلاق اور اصلاحات کی ہم آہنگی، بحیرہ کیسپین کے قانونی اسٹیٹس  کا مسئلہ سرفہرست خطرات میں شامل ہیں۔ اس وقت علاقے کا تکنیکی و قانونی  انفراسٹرکچر ایک مکمل کلیّت کا متحمل نہیں ہے۔ ترکی نے قانونی انفراسٹرکچر  کے مسئلے کے حل کے لئے 2009 میں باکو  میں کسٹم کی کاروائیوں کے موضوع پر منعقدہ ایک اجلاس میں "کاروان سرائے منصوبے" کی تجویز پیش کی۔ اس منصوبے کے بارے میں مثبت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ کاروان سرائے منصوبے کا مقصد کسٹم   کے امور کو سادہ  بنانے کی کاروائیوں کے ساتھ تعاون پر مبنی ہے اور اس وقت ابتدائی اطلاقات کے مرحلے میں ہے۔ مذکورہ  تمام منصوبوں کی کامیابی علاقے کی ترقی میں کردار اد کرے گی۔ علاقائی ممالک اقتصادی شعبے میں تعاون کو فروغ دے کر اپنے تجارتی حجم کو بڑھانے کا موقع حاصل کریں گے اور یورپ  اور ایشیاء کے درمیان طویل المدت اور کثیر الجہتی اقتصادی تعلقات فروغ پائیں گے۔

تازہ عالمی  پیش رفتوں کے ساتھ یوریشیاء گلوبل سیاست اور اقتصادیات میں بتدریج اہمیت حاصل کرتا جا رہا ہے۔ نتیجتاً یورپی ممالک  کے علاقائی اقدامات اور علاقائی میکانزموں کا قیام نہایت اہم پیش رفتیں ہیں۔ ترکی اس مقام پر سہولت  کار کا بھی  کردار ادا کر رہا ہے ا ور رابطہ نقطے کا بھی ۔ترکی اپنے  مضبوط بندرگاہ  انفراسٹرکچر  کے ساتھ  بحری راستے سے رسائل کے حوالے سے ایک اہم سہولت کا مالک ہے۔ تاہم خاص طور پر ریلوے لائن  اور لاجسٹک نیٹ ورک کو مضبوط بنانے  کے لئے جاری منصوبوں کا تیزی سے مکمل ہونا ضروری ہے۔ ترکی ان منصوبوں کے ساتھ چین اور روس جیسے ممالک کے ساتھ ترقی یافتہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنائے گا۔ تاہم دوسری طرف یہ منصوبے عالمِ ترک کے لئے بھی نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔کیونکہ ان کی مدد سے ترکی، آذربائیجان، کرغستان، قزاقستان اور ازبکستان جیسی ترک جمہوریتیں باہمی تعامل کو اعلیٰ سطح پر پہنچا سکیں گی۔



متعللقہ خبریں