شام، ڈیرہ کے علاقے میں حکومتی فوجوں کے دو ملیشیا گروہوں کے درمیان جھڑپ

شام تک وقفے وقفے سے جاری جھڑپ  میں 2 بچوں اور 1 خاتون سمیت 17 افراد جان کی بازی ہار گئے

2126025
شام، ڈیرہ کے علاقے میں حکومتی فوجوں کے دو ملیشیا گروہوں کے درمیان جھڑپ

شام کے جنوبی صوبے دیرہ میں بشار الاسد حکومت کی فوج کے "شبیحہ" نامی  ملیشیا کے دو گروپوں کے درمیان نامعلوم وجوہات کی بنا پر  ہونے والی جھڑپ  میں خواتین اور بچوں سمیت 17 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

مقامی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق ڈیرہ  کی تحصیل  صنامین میں اسد حکومت سے وابستہ "شبیحہ" ملیشیا کے دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔

ملٹری انٹیلی جنس اور ملٹری سیکیورٹی یونٹس سے وابستہ دو گروپوں کے درمیان صنامین میں  ہونے والے اس تصادم میں ہلکے اور درمیانے درجے کے ہتھیاروں کا استعمال  کیا گیا۔

شام تک وقفے وقفے سے جاری جھڑپ  میں 2 بچوں اور 1 خاتون سمیت 17 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

علاقے  میں کشیدگی کی فضا  برقرار ہے۔

مشرق وسطیٰ میں "عرب بہار" کی لہر شام تک پھیلنے کے بعد، عوامی بغاوت 15 مارچ 2011 کو شروع ہوئی، جب طلباء کے ایک گروپ نے اسکول کی دیوار پر "اے ڈاکٹر (بشار الاسد)، اب تمہاری باری ہے"  درج کیا ۔ درعہ میں بشار الاسد سے خطاب کرتے ہوئے،  یہ مقام  کئی برسوں تک  اپوزیشن  کے زیر ِ  قبضہ رہا۔

تاہم حکومت نے ناکہ بندی اور شدید حملے کا نشانہ بنانے والے ڈیرہ میں  جولائی 2018 میں روس کی ثالثی میں حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیے ۔ جو خطے میں قیام کرنے کے خواہاں تھے نے سمجھوتے پر دستخط کر کے ہتھیار حکومت کے حوالے کر دیے تھے ، جبکہ سمجھوتے سے انکاری لوگوں کوجبری ہجرت کے ذریعے ملک کے شمال میں بھیج دیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں