اسرائیلی افواج نے شفاہ ہسپتال کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے بعد انخلاء شروع کردیا
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے دستے شفاہ اسپتال اور اس کے آس پاس کی بستیوں سے مکمل طور پر پیچھے ہٹ گئے ہیں اور غزہ شہر کے جنوب مغرب میں واقع تل الہیوا ضلع کے جنوب میں منتقل ہوگئے ہیں
اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے ہیلتھ کمپلیکس شفاہ ہسپتال پر قبضے کے 14 دن بعد اسے مکمل طور پر تباہ کر نے اور درجنوں افراد کو موت کے گھاٹ اتار نے کے بعد انخلاء کردیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے دستے شفاہ اسپتال اور اس کے آس پاس کی بستیوں سے مکمل طور پر پیچھے ہٹ گئے ہیں اور غزہ شہر کے جنوب مغرب میں واقع تل الہیوا ضلع کے جنوب میں منتقل ہوگئے ہیں ۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے شفا اسپتال کی تمام عمارتوں کو نذر آتش کردیا، تمام طبی سامان کو تباہ کردیا اور اسپتال کو مکمل طور پر صحت کے شعبے کو صحت کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے سے قاصر کردیا ہے۔
اطلاع کے مطابق اسرائیل حملوں کے دوران شفا اسپتال اور اسپتال کے اطراف کی گلیوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ فوج نے شفا اسپتال میں فلسطینیوں کی جانب سے قائم کیے گئے عارضی قبرستان کو بھی تباہ کردیا ہے اور لاشیں نکال کر اسپتال کے مختلف حصوں میں پھینک دیا ہے۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ہسپتال مکمل طور پر بند ہے اور موجودہ دور میں دوبارہ کام کرنا ممکن دکھائی نہیں دیتا ہے۔
طبی حکام نے بتایا کہ فوج نے ہسپتال میں موجود تمام طبی آلات کے ساتھ ساتھ آپریٹنگ رومز اور انتہائی نگہداشت کے کمروں کو تباہ کر دیا ہے ۔
اسرائیلی فورسز نے غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے ہیلتھ کمپلیکس شفاہ اسپتال پر قبضے کے 10 دن بعد 24 نومبر کو اسپتال کے کچھ حصوں کو تباہ کرنے کے بعد انخلاء شروع کردیا تھا۔