"غزہ کی پٹی تشدد کی بے مثال لہر سے لرز اٹھی ہے۔" روسی وزیر خارجہ

امریکہ خطے  کے ممالک کے مفادات، جو برسوں سے مسخ اور غیر مطمئن ہیں کو  اہمیت نہیں  دیتا

2109507
"غزہ کی پٹی تشدد کی بے مثال لہر سے لرز اٹھی ہے۔" روسی وزیر خارجہ

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں خونریزی بند ہونی چاہیے اور کہا کہ "غزہ کی پٹی تشدد کی بے مثال لہر سے لرز اٹھی ہے۔"

لاوروف نے یہ بات دارالحکومت ماسکو میں فلسطینی نمائندوں سے ملاقات میں کہی۔

لاوروف نے غزہ کی پٹی کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں میں غزہ میں تقریباً 30 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور زخمیوں کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر چکی  ہے، '' انسانی آفت کی سطح   بڑھتی جا رہی ہے۔"

لاوروف نے بتایا کہ "غزہ کی پٹی تشدد کی ایک بے مثال لہر سے ہل کر رہ گئی ہے۔   یہ امریکہ کی جانب سے واحدانہ طور پر ثالثی کا کردار ادا کرنے   کی کوشش کے باعث   مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے حل کے عمل میں جمود کا نتیجہ ہے۔ امریکہ خطے  کے ممالک کے مفادات، جو برسوں سے مسخ اور غیر مطمئن ہیں کو  اہمیت نہیں  دیتا ۔  یقیناً  غزہ میں  خونریزی کو روکنا اولین ترجیح ہے۔"

انہوں نے کہا کہ  امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں فیصلے کرنے سے روک دیا ہے، ہم  فلسطین اور اسرائیل کے درمیان براہ راست مذاکرات کے حق میں ہیں۔

لاوروف نے ریاست فلسطین کے قیام کی ضرورت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ " فلسطینیوں کو 1967 میں وضع کردہ  سرحدوں کے اندر  ، دارالحکومت  مشرقی القدس ہونے والی  ایک ریاست کو قائم کرنے کے حق کا استعمال کرنا  چاہیے تا ہم  عالمی  قوانین پر مبنی  ایک منصفانہ  موقف  ہی  خطے میں  قابل عمل  امن کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔"

لاوروف نے فلسطینیوں کے درمیان اتحاد کے حصول کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ، اس ضمن میں کسی قسم کی  رکاوٹ  موجود نہیں۔

نئی کابینہ کے قیام کی کوششوں میں فلسطینی صدر محمود عباس کی کامیابی کی خواہش کرتے ہوئے لاوروف نے امید ظاہر کی کہ نئی کابینہ فلسطینی عوام کے مفادات کا دفاع کرے گی اور اختلاف رائے کو دور کرے  گی۔

 



متعللقہ خبریں