امریکہ کا اسرائیل میں فوجی ادۃ موجود ہونے کا دعویٰ

امریکی ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ کی خبر میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع اسرائیل کے جنوب میں صحرائے نیگیو میں ماؤنٹ ہار کیرن کی چوٹی پر واقع "خفیہ اڈے کی تعمیر خاموشی سے جاری رکھے ہوئے ہے

2058418
امریکہ کا اسرائیل میں فوجی ادۃ موجود ہونے کا دعویٰ

امریکہ  کا اسرائیل میں ایران سے آنے والے خطرات کے خلاف ایک خفیہ فوجی اڈہ ہے موجود ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

امریکی ویب سائٹ دی انٹرسیپٹ کی خبر میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع اسرائیل کے جنوب میں صحرائے نیگیو میں ماؤنٹ ہار کیرن کی چوٹی پر واقع "خفیہ اڈے کی تعمیر خاموشی سے جاری رکھے ہوئے ہے۔

خبروں میں بتایا گیا ہے کہ امریکی اڈے کا کوڈ نام "سائٹ 512" ہے، جو غزہ سے 32 کلومیٹر دور یہ اڈہ صحرائے نیگیو میں واقع ہے جو ایک ریڈار کے ذریعے اسرائیل کے خلاف ممکنہ میزائل حملوں کی نگرانی کرتا ہے۔

تاہم، اس بات پر زور دیا گیا کہ "سائٹ 512" نے 7 اکتوبر کو اسرائیل میں داغے گئے حماس کے ہزاروں راکٹوں میں سے کسی کا بھی پتہ نہیں لگایا کیونکہ یہ "ایک ہزار کلومیٹر دور ایران پر مرکوز" تھا۔

خبروںمیں امریکی انتظامیہ کے اس بیان کے باوجود کہ "حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل میں فوج بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے"، اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا کہ اسرائیل میں پہلے سے ہی خفیہ امریکی فوجی موجودگی موجود ہے۔

بتایا گیا کہ امریکی محکمہ دفاع نے اسرائیل میں "لائف سپورٹ ایریا" کی تعمیر کے لیے 2 اگست کو دستخط کیے گئے $35.8 ملین کے معاہدے میں بالواسطہ طور پر اس بیس کا حوالہ دیا۔

اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ پینٹاگون نے اپنے ریکارڈ میں اس منصوبے کو "دنیا بھر کے خفیہ منصوبوں میں سے ایک" قرار دے کر اپنے حقیقی مقصد کو چھپانے کی کوشش کی۔



متعللقہ خبریں