اسرائیل کی فلسطینی پرچم پر پابندی پر ردعمل کا  مظاہرہ

اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کا فلسطینی پرچم کو عوامی مقامات پر لہرانے پر پابندی کا فیصلہ "نسل پرستانہ فعل" ہے

1930589
اسرائیل کی فلسطینی پرچم پر پابندی پر ردعمل کا  مظاہرہ

فلسطینی گروہوں نے اسرائیل کی فلسطینی پرچم پر پابندی پر ردعمل کا  مظاہرہ  کیا ہے۔

حماس کے ترجمان عبداللطیف الا قانو نے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کا فلسطینی پرچم کو عوامی مقامات پر لہرانے پر پابندی کا فیصلہ "نسل پرستانہ فعل" ہے۔

انہوں نے زور دیتے  ہوئے  کہا کہ قابض افواج کی طرف سے فلسطینی قومی شناخت کی علامتوں کو مٹانے کی یہ کوشش ماضی کی طرح ناکام ہو جائے گی۔"فلسطینی پرچم ہماری تاریخی سرزمین سے وابستگی اور وجود کی علامت رہے گا۔"

تحریکِ اسلامی جہاد  کے ترجمان  داود جہاد نے کہا  کہ اسرائیل"ایک قابض انتظامیہ" ہے۔ اسرائیل  کا فلسطینی پرچم   کے خلاف جنگ کرنا،  اپنے آپ کو خطے میں ایک فطری  وجود کے طور  پر  پیش کرنے   میں ناکام رہنے کا مظہر ہے۔  فلسطینی عوام اسرائیل کی ظالمانہ پالیسیوں کے سامنے گردن  خم نہیں کریں گے، یہ حکومتِ اسرائیل اور پولیس کے دباو اور  خوفزدہ کرنے  کی پالیسیوں کے سامنے  گھٹنے نہیں ٹیکے گا۔

تحریکِ مجاہدکے ترجمان مومن عزیز نے اسرائیلی حکومت کے اس نئے فیصلے کو، جو اس کے انتہا پسندانہ نقطہ نظر کا اظہار کرتا ہے، کو "نسل پرستانہ قدم" قرار دیا۔



متعللقہ خبریں