لیبیا میں عبدالحمید دیبے کی سربراہی میں قائم قومی اتحاد کی حکومت کی معیاد پوری ہوگئی ہے

اطلاع کے مطابق  گزشتہ چند دنوں سے دارالحکومت طرابلس میں اضافی سرکاری دستے تعینات کیے گئے ہیں اور مسلح گاڑیاں کثرت سے نظر آرہی ہیں۔  مبصرین اسے حکومت اقتدار سونپنے سے انکاری  ہے کے طور پر  لے رہے ہیں

1847254
لیبیا میں عبدالحمید دیبے کی سربراہی میں قائم قومی اتحاد کی حکومت کی معیاد پوری ہوگئی ہے

لیبیا میں عبدالحمید دیبے کی سربراہی میں قائم قومی اتحاد کی حکومت  کے لیے 18 ماہ کی  وضح کردہ  معیاد ختم ہوگئی ہے۔

اطلاع کے مطابق  گزشتہ چند دنوں سے دارالحکومت طرابلس میں اضافی سرکاری دستے تعینات کیے گئے ہیں اور مسلح گاڑیاں کثرت سے نظر آرہی ہیں۔  مبصرین اسے حکومت اقتدار سونپنے سے انکاری  ہے کے طور پر  لے رہے ہیں۔

قومی یکجہتی حکومت کے گزشتہ بیان میں کہا گیا تھا کہ کھلے عام آئینی، صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے ملک میں سیاسی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

دیبے نے اپنے سابقہ ​​بیانات میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ یہ کام صرف ایک منتخب حکومت کو سونپیں گے۔

دوسری جانب، 24 دسمبر کو ہونے والے انتخابات کے انعقاد کے بعد توبروک میں قومی لیبیا پولیٹیکل کی جانب سے   وزیر اعظم منتخب  کیے جانے والے فاتح   باش آغا   نے   اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان ،  قومی لیبیا پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم کے مطابق اتحاد حکومت ختم ہو گئی ہے۔

باش آغا  نے "ملک کے تمام سیکورٹی، مالیاتی، فوجی اور عدالتی حکام پر زور دیا کہ وہ اپنی قومی، قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں   نبھائیں  اور اپنی معیاد پوری کرنے والی حکومت کا ساتھ نہ دیں۔ نومبر 2020 میں اقوام متحدہ (UN) کی قیادت میں لیبیا کے سیاسی مذاکراتی فورم کے اجلاسوں میں طے شدہ روڈ میپ میں، منتقلی کے عمل کے انتظام کے لیے 18 ماہ کی مدت  مقرر کی گئی تھی۔

لیبیا میں کچھ عرصے سے دیبیبے اور باش آغا  کی  قیادت میں دو الگ الگ حکومتیں  موجود ہیں  یہ صورتحال ملک دوبارہ تشدد کی لپیٹ میں آنےکے  خدشات کو جنم  دے رہی ہے۔

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اقوام متحدہ (یو این) کی سربراہی میں 12تا19 جون کو لیبیا کی سپریم کونسل آف اسٹیٹ اور ٹی ایم کی مشترکہ کمیٹی کی مشاورت میں انتخابات کے لیے آئینی ڈھانچہ بنانے کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا تھا۔



متعللقہ خبریں