اسرائیلی فورسزنے فلسطنی کے گھر کو مسمار کردیا
اسرائیل کی القدس میونسپلٹی کی مسمار کرنے والی ٹیمیں، بہت سے اسرائیلی پولیس کے ہمراہ، فلسطینی عر ریسبی خاندان کے گھر گئی اور گھر کو اس بنیاد پر گرانے کے لیے گھیر لیا کہ یہ "غیر لائسنس یافتہ" تھا
اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مشرقی القدس کے سلوان محلے میں ایک فلسطینی کا مکان مسمار کردیا۔
اسرائیل کی القدس میونسپلٹی کی مسمار کرنے والی ٹیمیں، بہت سے اسرائیلی پولیس کے ہمراہ، فلسطینی عر ریسبی خاندان کے گھر گئی اور گھر کو اس بنیاد پر گرانے کے لیے گھیر لیا کہ یہ "غیر لائسنس یافتہ" تھا۔
محلے کے رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے ریسبی خاندان کو ان کے 2 منزلہ گھر سے زبردستی نکالا جو انہوں نے 8 سال قبل بنایا تھا۔
جب گھر والوں نے دور سے دیکھا کہ اسرائیلی بلڈوزر نے ان کے گھر کو مسمار کر دیا تو ان میں سے کچھ خواتین رو پڑیں۔
محلے کے کچھ مکینوں اور کارکنوں نے، جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مسماری کے علاقے میں گئے، انہدام کے خلاف احتجاج کیا۔
اسرائیلی پولیس کی طرف سے تشدد کے نتیجے میں خاندان کے کچھ افراد اور مظاہرین معمولی زخمی ہوئے۔
اسرائیل نے مختلف وجوہات کی بنا پر مشرقی ی القدس اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے مکانات اور تعمیرات کو مسمار کر دیا، جن پر اس نے 1967 میں قبضہ کیا تھا۔
تمام تر بین الاقوامی ردعمل کے باوجود اسرائیلی قابض افواج مقبوضہ مشرقی القدس میں خاص طور پر شیخ جراح اور سلوان کے محلوں میں یہودی بستیوں کو توسیع دینے کی کوشش میں بہت سے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔