اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدی کورونا وائرس کے خلاف بے یارو مدد گار ہیں
غزہ میں اقوام ِ متحدہ کے حقوق ِ انسانی کے اعلی کمیشن، ریڈ کریسنٹ کمیٹی، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے دفتر کو اس حوالے سے ایک ایک خط بھیجا گیا ہے
غزہ کے فلسطینی گروہوں نے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینی قیدیوں کو بین الاقوامی تحفظ دیے جانے کی درخواست کی ہے۔
فلسطینی گروہوں کی ایک کثیر تعداد کو اپنے چھت تلے یکجا کرنے والی قومی و اسلامی فورسسز کمیٹی برائے اسیر کی جانب سے جاری کردہ تحریری اعلان کے مطابق غزہ میں اقوام ِ متحدہ کے حقوق ِ انسانی کے اعلی کمیشن، ریڈ کریسنٹ کمیٹی، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کے دفتر کو اس حوالے سے ایک ایک خط بھیجا گیا ہے۔
کمیٹی کی جانب سے روانہ کردہ تحریر میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں کی انتظامیہ قیدیوں کی صحت کو نظر انداز کر رہی ہے اور ا ن کو تکلیفیں پہنچا تی رہتی ہے۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ اسرائیل وائرس سے متاثرہ اسرائیلی فوجیوں، معالجین اور قیدیوں کو فلسطینی قیدیوں کے قریب پہنچاتا ہے تا کہ یہ بھی وائرس سے متاثر ہو جائیں۔ قیدیوں کا فلسطینی ماہر معالجین کی جانب سے معائنہ کرنے اور جیلوں کی صفائی کی اجازت نہیں دی جاتی۔
ان قیدیوں میں سے ایک کمال نجیب ابو وار طبی معاونت نہ ملنے کے باعث اللہ کو پیارا ہو گیا ہے، لہذا ہم فلسطینی قیدیوں کی دیکھ بھال کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے جانے کی اپیل کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسوقت اسرائیلی جیلوں میں 4 ہزار 700 فلسطینی شہری قید ہیں جن میں 160 بچے اور 41 خواتین بھی شامل ہیں۔