پرنس النہیان نے فائر بندی سمجھوتہ ناکام بنانے کے لئے اسد کو بھاری رقم دی ہے

پرنس محمد بن زید النہیان کی طرف سے ترکی اور روس کے درمیان طے پانے والے فائر بندی سمجھوتے کو ناکام بنانے کے لئے بشار الاسد کو 3 بلین ڈالر کی پیشکش

1394482
پرنس النہیان نے فائر بندی سمجھوتہ ناکام بنانے کے لئے اسد کو بھاری رقم دی ہے

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد پرنس محمد بن زید النہیان نے ترکی اور روس کے درمیان 5 مارچ کو شام کے شہر ادلب میں طے پانے والے فائر بندی سمجھوتے کو توڑنے کے لئے بشار الاسد کو بھاری مقدار میں رقم کی پیش کش کی ہے۔

نیوز سائٹ مِڈل ایسٹ کی خبر میں دعوی کیا گیا ہے کہ پرنس النہیان نے اسد سے مطالبہ کیا ہے کہ فائر بندی سمجھوتہ نہ تو طے پائے اور نہ ہی فائر بندی کا نفاذ ہو اور اس کے بدلے میں انہوں نے بشار الاسد کو 3 بلین ڈالر کی پیشکش کی ہے۔

خبر کے مطابق النہیان نے ترکی اور روس کے درمیان فائر بندی سمجھوتہ طے پانے سے کچھ دیر پہلے اپنے بھائی طحنون بن زید کے معاون اور قومی سلامتی کے مشیر علی الشمسی کو اسد سے ملاقات کے لئے شام کے دارالحکومت دمشق بھیجا۔

دعوے کے مطابق جس وقت ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان اور روس کےصدر ولادی میر پوتن فائر بندی پر مذاکرات کر رہے تھے اس وقت النہیان نے بھی اسد کے ساتھ ملاقات کی اور فائر بندی طے نہ پانے کا مطالبہ کیا جس کے جواب میں اسد نے مادی تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر کے مطابق اسد نے فائر بندی سمجھوتے کو توڑنے کے بدلے میں النہیان سے 5 بلین ڈالر کا مطالبہ کیا لیکن فریقین کے مول تول کے بعد معاملہ 3 بلین ڈالر پر طے پا گیا۔ دعوے کے مطابق سمجھوتے پر دستخط سے پہلے 250 ملین ڈالر پیشگی دئیے گئے ہیں۔

روس کے پلان سے آگاہ ہونے کے بعد صدر پوتن نے وزیر دفاع شوئے گوئے کو دمشق بھیجا۔

شوئے گوئے نے پوتن کا پیغام اسد کو پہنچایا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ " ہم کسی نئے حملے کا آغاز نہیں کرنا چاہتے۔ روس فائر بندی کا خواہش مند ہے"۔

خبر میں دعوی کیا گیا ہے کہ شوئے گوئے کے دورے کے بعد النہیان نے اسد کو مزید ایک بلین ڈالر ادا کئے ہیں۔



متعللقہ خبریں