یورپی ممالک یا تو ہمیں پیٹرول بیچنے دیں یا پھر 15 بلین ڈالر قرضہ دیں: عباس عراقچی

یورپی ممالک کی طرف سے 15 بلین ڈالر  قرضے کی فراہمی کی صورت میں ہم جوہری سمجھوتے  کی شرائط کو بلا کم و کاست پورا کریں گے: عباس عراقچی

1263640
یورپی ممالک یا تو ہمیں پیٹرول بیچنے دیں یا پھر 15 بلین ڈالر قرضہ دیں: عباس عراقچی

ایران نے کہا ہے کہ یورپی ممالک کی طرف سے 15 بلین ڈالر  قرضے کی فراہمی کی صورت میں ہم جوہری سمجھوتے  کی شرائط کو بلا کم و کاست پورا کریں گے۔

ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگر یورپی ممالک جوہری سمجھوتے کا مکمل اطلاق چاہتے ہیں تو انہیں یا تو  ایران کو   اپنا پیٹرول فروخت کرنے کی اجازت دینا ہو گی یا پھر اسے قرضہ فراہم کرنا ہو گا۔ بصورت دیگر ایران جوہری سمجھوتے کی شرائط میں کمی  کے مرحلے کو جاری رکھے گا۔

عراقچی نے کہا ہے کہ جوہری سمجھوتے کا مکمل اطلاق 4 ماہ کے دوران 15 بلین ڈالر  قرضے کے حصول پر منحصر ہے۔ یورپ کو یا تو ایران سے پیٹرول خریدنا چاہیے یا پھر اس کی آمدنی کے برابر قرضہ دینا چاہیے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے فرانس کے قصبے براٹز  میں منعقدہ جی۔7 سربراہی اجلاس کے دوران فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان  ملاقات ہوئی ۔

ماکرون نے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو بھی براٹز میں مدعو کیا اور جوہری سمجھوتے پر بات کی تھی۔

ماکرون کی ٹرمپ  سے ایرانی پیٹرول پر پابندیوں کو کم کرنے کے اپیل  سے متعلق دعووں کو  بھی ذرائع ابلاغ  میں جگہ دی گئی تھی۔

علاوہ ازیں فرانس نے ، جوہری سمجھوتے پر مکمل عمل  کے بدلے میں تہران کو سال کے آخر تک 15 بلین ڈالر قرضے کی بھی تجویز پیش کی تھی۔



متعللقہ خبریں