اسرائیلی فورسز نے 12 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا
رات کے وقت دریائے اردن کے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران حراست میں لئے جانے والے افراد دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھے: اسرائیلی فوج
اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے پر 12 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ رات کے وقت دریائے اردن کے مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران حراست میں لئے جانے والے افراد دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ فلسطینیوں کو علاقے کے تھانوں میں بھیج دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں ایک تواتر سے گھروں پر چھاپے مار کر مختلف بہانوں کے ساتھ فلسطینیوں کو حراست میں لیتی رہتی ہے۔
دریائے اردن کے مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں یہ گرفتاریاں ایک معمول کی بات بن چکی ہیں اور عورتوں اور بچوں سمیت حراست میں لئے جانے والے ان فلسطینیوں کو کئی روز تک تحویل میں رکھا جاتا ہے۔
فلسطین کے سرکاری ذرائع کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں 500 کے قریبی حکومتی قیدیوں اور 230 بچوں سمیت کُل 5 ہزار 700 فلسطینی بند ہیں۔
اسرائیل، حکومتی گرفتاریوں کے نام سے فلسطینیوں کو تفتیشی کاروائی کے لئے گرفتار کرتا اور ایک سے 6 ماہ تک حراست رکھتا ہے۔ قیدی کے اسرائیل کی سلامتی کے لئے خطرہ ہونے کا فیصلہ کیا جائے تو جرم نہ بھی ثابت ہو تو بھی فوجی حاکم قید کی مدت کو 5 سال تک بڑھا سکتا ہے۔