لیبیا میں طبی عملے اور ہیلتھ مراکز کو جان بوجھ کر حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے

صحت کی عالمی تنظیم: ملک گیر جاری جھڑپوں میں زیادہ تر حفظان صحت کی تنصیبات کو نشانہ بنایا  گیا ہے  تو ہزاروں افراد طبی خدمات سے  محروم ہوئے ہیں

1139577
لیبیا میں طبی عملے اور ہیلتھ مراکز کو جان بوجھ کر حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا  ہے

صحت کی عالمی تنظیم نے لیبیا میں حفظانِ صحت کے اداروں پر بڑھنے والے حملوں کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔

تنظیم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ لیبیا میں 2018 اور سال 2019 کے پہلے ماہ کے دوران طبی عملے اوراسپتالوں کو ہدف بنانے والے 41 سے زیادہ حملوں کی توثیق ہوئی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق ان حملوں میں  شعبہ طب سے وابستہ 7 کارکنان   اور مریض ہلاک جبکہ  25 ملازمین زخمی ہوئے ہیں۔  اس دوران7 معالجین کو بھی حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ملک گیر جاری جھڑپوں میں زیادہ تر حفظان صحت کی تنصیبات کو نشانہ بنایا  گیا ہے  تو ہزاروں افراد طبی خدمات سے  محروم ہوئے ہیں۔

اعلامیہ میں ا س جانب  توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ لیبیا میں طویل عرصے سے جاری سیاسی بحران کی بنا پر 75 فیصد ہیلتھ ادارے ناکارہ بن چکے ہیں یا پھر جزوی طور پر خدمات فراہم کر رہے ہیں، طبی عملے کی بھی شدید قلت ہے۔

صحت کی عالمی تنظیم کے نمائندہ برائے لیبیا جعفر سعید حسین نے  اپیل کی ہے کہ ملک میں جھڑپیں کرنے والے تمام تر فریقین طبی عملے اور ہیلتھ مراکز پر حملوں کے سلسلے کو بند کریں۔

انہوں نے بتایا کہ قصدی طور پر اسپتالوں اور ہیلتھ مراکز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو کہ عالمی قوانین کی  شدید خلاف ورزی اور مشترکہ انسانی اقدار کی بے حرمتی  ہے۔

 


 



متعللقہ خبریں