ہم میزائل تجربات کو بھی اور میزائلوں کی جدت کے کام کو بھی جاری رکھیں گے: ابو الفضل  شکارچی

امریکہ اور اس کے اتحادی کسی اسٹریٹجک غلطی سے پرہیز کریں، اگر ایسی کوئی غلطی کی گئی تو آپ کو ایک ناقابل فراموش سبق حاصل کرنا پڑے گا: ابو الفضل  شکارچی

1099482
ہم میزائل تجربات کو بھی اور میزائلوں کی جدت کے کام کو بھی جاری رکھیں گے: ابو الفضل  شکارچی

ایران کے جنرل اسٹاف کے ترجمان بریگیڈیر ابو الفضل  شکارچی  نے کہا ہے کہ "ہم میزائل تجربات کو بھی اور میزائلوں کی جدت کے کام کو بھی جاری رکھیں گے"۔

پاسداران  انقلاب اسلامی کی حامی تسنیم خبر رساں ایجنسی  کے مطابق شکارچی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ جس میں انہوں نے  کہا تھا کہ "ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درمیانی مسافت کے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے"۔

پومپیو نے کہا تھا کہ ایران نے مختلف وار ہیڈ اٹھانے کی صلاحیت کے حامل درمیانی مسافت کے میزائل کا تجربہ کیا ہے اور یہ میزائل تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 2231 نمبر فیصلے  کی خلاف ورزی کرتا ہے"۔

شکار چی نے کہا ہے کہ  میزائل تجربوں کا مقصد ایران کی مزاحمتی قوت  اور دفاعی صلاحیت  میں اضافہ کرنا ہے۔ ہماری، علاقے کے کسی بھی ملک کے مفادات پر نگاہ نہیں ہے"۔

انہوں نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کوکسی اسٹریٹجک  غلطی سے پرہیز کرنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسی کوئی غلطی کی گئی تو آپ ایک ناقابل فراموش سبق حاصل کریں گے لیکن ہمیں یقین ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ایسی کوئی غلطی نہیں کریں گے کیونکہ صرف ناتجربہ کار    ہی ایسی غلطی کرسکتے ہیں اور اس کی قیمت بھی چکاتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک روز قبل جاری کردہ تحریری بیان میں ایران کے ملٹی وار ہیڈ کی صلاحیت والے میزائل کا تجربہ کرنے کا ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ ایران کا یہ میزائل یورپ کے ایک حصے کو اور مشرق وسطی کی کسی بھی جگہ کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلہ نمبر 2231 کی خلاف ورزی ہے ۔

پومپیو نے ایران سے جوہری وارہیڈ لے جانے والے بیلسٹک میزائل سے متعلق تمام اقدامات کو فی الفور بند کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔



متعللقہ خبریں