حکومتِ ایران کا مظاہرین سے سختی سے نبٹنے کا انتباہ

تہران کی عدالتِ انقلاب کے سربراہ جج موسیٰ غضنفر آبادی نے خبردار کیا ہے کہ مظاہروں کے دوران گرفتار کیے جانے والے بعض افراد کو موت کی سزائیں بھی سنائی جاسکتی ہیں

880187
حکومتِ ایران کا  مظاہرین سے سختی سے نبٹنے  کا انتباہ

حکومت   ایران نے   تین روز  سے جاری مظاہروں    کو ر وکنے کے لیے  وارننگ جاری کی ہے۔   

تہران کی عدالتِ انقلاب کے سربراہ جج موسیٰ غضنفر آبادی نے خبردار کیا ہے کہ مظاہروں کے دوران گرفتار کیے جانے والے بعض افراد کو موت کی سزائیں بھی سنائی جاسکتی ہیں۔

تہران کی عدالتِ انقلاب عموماً ایرانی حکومت کے خلاف مبینہ بغاوت کی کوششوں سے متعلق مقدمات کی سماعت کرتی ہے۔

تین  روز سے جاری مظاہروں کے دوران اب تک سیکڑوں افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں لیکن اس کے باوجود پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

حکام نے ملک بھر سے گرفتار کیے جانے والے افراد کے اعداد و شمار تو جاری نہیں کیے ہیں لیکن صرف دارالحکومت تہران سے 350 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

صدر حسن روحانی اور ان کی حکومت کے کئی اعلیٰ وزرا اعتراف کرچکے ہیں کہ انہیں ملکی معیشت کی خراب صورتِ حال پر عوام کے غصے کا ادراک ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا ہے کہ مظاہروں کے دوران قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق لاریجانی نے پیر کو اپنے ایک بیان میں حکام کو "فسادیوں" سے سختی سے نبٹنے کی ہدایت کی ہے اور ملک بھر میں موجودہ استغاثہ کے محکمے کے اہلکاروں سے حراست میں لیے جانے والے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔



متعللقہ خبریں