قطر  نے مطالبات تسلیم نہیں  کیے ،پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ جب تک قطر اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کرتا چاروں خلیجی ممالک کی جانب سے اس کا سیاسی بائیکاٹ جاری رہے گا۔

765557
قطر  نے مطالبات تسلیم نہیں  کیے ،پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ

 

دہشت گردی کی حمایت کے الزام میں قطر کا بائیکاٹ کرنے والے 4 اہم خلیجی ممالک نے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر قطر پر عائد پابندیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا اہم اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہوا جہاں قطر کے حوالے سے موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور قطر  کےجواب پر غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قطر نے عرب ممالک کے مطالبات کا انتہائی منفی جواب دیا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ قطراس بات کو نہیں سمجھ رہا کہ صورتحال کتنی سنگین اور خطرناک ہے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ جب تک قطر اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کرتا چاروں خلیجی ممالک کی جانب سے اس کا سیاسی بائیکاٹ جاری رہے گا۔

مصری وزیرخارجہ نے  کہا کہ قطر کے معاملے پر مزید غور کے لیے سعودی عرب، مصر، بحرین اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا اگلا اجلاس بحرین میں ہوگا تاہم فی الحال اس کی کوئی حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی۔

دوسری جانب قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک کسی بھی ایسے مطالبے کو تسلیم نہیں کرے گا جسے وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی سمجھتا ہے۔

 یاد رہے کہ سعودی عرب اور دیگر تین خلیجی ریاستوں نے قطر کو اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے پہلے 30 جون تک کی ڈیڈلائن دی تھی تاہم بعد میں اس میں مزید 48 گھنٹوں کی توسیع کردی گئی تھی اور ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی گئی تھی کہ اگر قطر نے مقررہ مدت میں مطالبات تسلیم نہ کیے تو اس پر مزید پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔

سعودی عرب اور اس کے دیگر تین اتحادی ممالک نے 5 جون کو قطر پر دہشت گردی کی معاونت کا الزام عائد کر کے اس سے تعلقات منقطع کر لیے تھے تاہم قطر نے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔ قطر نے  خلیجی ممالک کے مطالبات کو بھی مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ ان پر عمل درآمد ممکن نہیں۔



متعللقہ خبریں