مصری عدالت اعلی نے معزول صدر حسنی مبارک کو بری کر دیا ہے
عدالت اعلی نے مبارک کے احتجاجی مظاہروں کے دوران مظاہرین کی ہلاکتوں اک موجب نہ ہونے کا حکم صادر کیا ہے
مصری معزول صدر حسنی مبارک کو سن 2011 میں ہونے والے مظاہروں کے دوران اموات کا ذمہ دار ٹہرائے جانے والے الزامات سے بری قرار دے دیا گیا ہے۔
عدالت اعلی نے مبارک کے احتجاجی مظاہروں کے دوران مظاہرین کی ہلاکتوں اک موجب نہ ہونے کا حکم صادر کیا ہے۔
یاد رہے کہ تحریر سکوائر پر 2011ء میں لاکھوں مصری شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا جس کی وجہ سے حسنی مبارک کا 30 سالہ دور اقتدار اختتام کو پہنچ گیا تھا۔ مظاہروں کے دوران سرکاری افواج کی جانب سے مظاہرین پر فائرنگ کے کئی واقعات پیش آئے جس سے درجنوں مظاہرین جان بحق ہو گئے تھے۔ بعد میں ان ہلاکتوں کا مقدمہ حسنی مبارک کے خلاف دائر کیا گیا تھا۔
تا ہم مبارک نے مظاہرین کے قتل کے احکامات دینے کے الزامات سے انکار کیا تھا اور زور دے کر کہا تھا کہ تاریخ انہیں ایک محب وطن کے طور پر یاد کرے گا جس نے اپنے ملک کی خدمت بے لوث انداز سے کی۔