یمن میں امن قائم نہ ہو ا تو اس سےیمن سمیت پورا علاقہ سخت متاثر ہو گا، سٹیفن او برائن
سٹیفن او برائن نے کہا ہے کہ اگر یمن میں بر سر پیکار فریقین نے فوری طور پر مصالحت نہ کی تو اس سےیمن سمیت پورا علاقہ سخت متاثر ہو گا ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے انسانی امور کے ذمہ دار سٹیفن او برائن نے کہا ہے کہ اگر یمن میں بر سر پیکار فریقین نے فوری طور پر امن کے قیام کے معاملے میں مصالحت نہ کی تو اس سےیمن سمیت پورا علاقہ سخت متاثر ہو گا ۔
انھوں نے سلامتی کونسل میں یمن کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ملک کو تباہی کی جانب لے جا رہی ہے ۔ملک کو سماجی اور اقتصادی لحاظ سے بچانے کے لیے فوری طور پر امن کے قیام کی ضرورت ہے ۔یمن کے 21 میلین انسان بیرونی امداد کیساتھ زندہ رہنے کی کوششیں کر رہے ہیں تین لاکھ ستر ہزار بچوں سمیت دو میلین انسان فاقہ کشی کا شکار ہیں اور 80 فیصد عوام امداد کے محتاج ہیں ۔
سٹیفن او برائن نے اس طرف توجہ دلائی کہ 61 افراد ہیضے کے مرض میں مبتلا ہیں اور 1700 افراد کے ہیضے سے متاثر ہونے کا شبہ پایا جاتا ہے ۔
اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے شیخ عالمیڈ نے بھی کہا کہ یمن کے مسئلے کو حل نہ کر نے کی ذمہ داری سیاستدانوں پر عائد ہوتی ہے ۔ امن کے قیام کے لیے پیش کیے جانے والے منصوبے کو دونوں فریقوں نے مسترد کر دیا ہے ۔
یاد رہے کہ یمن میں صدر منصور ال حادی کے حامیوں اور باغی حوثی ملیشیاؤں کے درمیان 18 ماہ سے جاری جھڑپوں میں سات ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔
متعللقہ خبریں
فلسطین، جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 6 فلسطینی شہید
جنین ہسپتال کے شعبہ سرجری کے سربراہ بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں