موصل آپریشن کے دوران داعش کا قتل عام

نینوا  رکنا سمبلی  انتصار  الا جبوری   نے اعلان کیا کہ  گزشتہ چند    روز کے اندر داعش    نے    زبردستی  جنگ   کرنے     سے   انکار ی  پر  200 افراد  قتل کر ڈالا ہے

595792
موصل آپریشن کے دوران داعش کا قتل عام

عراق  کے دوسرے بڑے شہر موصل  کو دہشت گرد تنظیم    داعش سے نجات دلانے  کے آپریشن   کو شروع  ہوئے ایک ہفتہ  گزر چکا ہے تو     تنظیم نے   ان کی صف میں شامل ہوتے ہوئے  جنگ کرنے سے     انکار کرنے والے  200 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

نینوا  رکنا سمبلی  انتصار  الا جبوری   نے اعلان کیا کہ  گزشتہ چند    روز کے اندر داعش    نے    زبردستی  جنگ   کرنے     سے   انکار ی  پر  200 افراد  قتل کر ڈالا ہے۔

جبوری  نے بتایا کہ  قتل کی یہ وارداتیں    شہر کے مختلف  علاقوں میں رونما ہوئی ہیں اور مقتولین کی نعشوں کو ان کے لواحقین کے حوالے نہیں  کیا  گیا۔

امریکی سی این این  انٹرنیشنل   چینل  نے     بھی اطلاع  دی تھی کہ     داعش  نے   کل موصل میں  284 افراد کو ہلاک  کر دیا ہے۔ خبر کے مطابق     نعشوں کو بل ڈوزوروں کے ذریعے اجتماعی   قبر میں  دفن کر دیا گیا ہے  اور   مقتولین میں کم سن بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ  کے حقوق انسانی امور کے  حکام نے      بھی گزشتہ روز اعلان کیا  تھا کہ داعش  کے دہشت  گرد موصل سے منسلک دیہاتوں سے  کم از کم   ساڑھے پانچ سو  کنبوں  کو   زندھ ڈھال کے طور پر استعمال  کرنے  کے زیر مقصد    اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو لے گئے ہیں۔

دریں اثناء   موصل آپریشن  کے 8 ویں روز عراقی فوج نے    قیارہ   تحصیل کے  جوار میں واقع 9 دیہاتوں کو  دہشت گردوں کے قبضے سے نجات  دلا  دی ہے۔

آپریشن میں  داعش کے 299  ارکان مارے گئے ہیں تو   کار بم دھماکے لیے تیار کردہ   20  گاڑیوں اور 45 بموں کو  تباہ کر دیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں