شام میں کیمیائی اسلحے کے استعمال کی نشاندہی

بان کی مون  کی طرف سے شام میں کیمیائی اسلحے کے استعمال کی نشاندہی کے لئے قائم کردہ غیر جانبدار ماہرین  کے پینل  نے ملک کے دو حصوں میں انتظامیہ کے اور ایک حصے میں دہشتگرد تنظیم داعش کے کیمیائی اسلحہ استعمال کرنے کی نشاندہی کر دی

559026
شام میں کیمیائی اسلحے کے استعمال کی نشاندہی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون  کی طرف سے شام میں کیمیائی اسلحے کے استعمال کی نشاندہی کے لئے قائم کردہ غیر جانبدار ماہرین  کے پینل  نے ملک کے دو حصوں میں انتظامیہ کے اور ایک حصے میں دہشتگرد تنظیم داعش کے کیمیائی اسلحہ استعمال کرنے کی نشاندہی کی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال شام میں 9 حملوں کی تحقیق کے لئے قائم کردہ پینل کی شواہد پر مبنی رپورٹ کو سکیورٹی کونسل کو پیش کر دیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق رپورٹ کو 30 اگست کو متوقع  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  کے اجلاس کے بعد رائے عامہ کے لئے شائع کیا جائے گا۔

حاصل کردہ معلومات کے مطابق کمیشن نے جن 9 حملوں کی تحقیق کی ہے ان میں سے 6 کے حملہ آوروں کا تعین نہیں ہو سکا جبکہ دیگر 3 حملوں میں سے دو شامی انتظامیہ کی طرف سے اور ایک داعش کی طرف سے کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبہ  ادلیب کے علاقوں'  تالمینس' میں 16 مارچ 2015 کو اور 'سارمین 'میں 12 اپریل 2015 کو انتظامیہ کے ہیلی کاپٹروں کی طرف سے حملے کئے گئے جن میں کلورین گیس کا استعمال کیا گیا۔

21 اگست 2015 کو ماریا کے علاقے میں  داعش نے حملہ کیا جس میں مسٹرڈ گیس کا استعمال کیا   گیا۔

امریکہ کی اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ سمانتھا  پاور نے رپورٹ سے متعلق اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ غیر جانبدار ماہرین پینل نے تصدیق کی ہے کہ  شام میں  انتظامیہ اور داعش کیمیائی اسلحے کا استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ادارے کی حیثیت سے ان حملوں کے ذمہ داروں کو عدالت کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

فرانس کے اقوام متحدہ کے لئے  نائب مستقل نمائندے   الیکسس لامک نے بھی رپورٹ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا  ہے کہ رپورٹ کے مطابق کیمیائی حملے شامی انتظامیہ اور داعش نے کئے ہیں لہٰذا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اس کے ذمہ داروں کے معاملے میں حرکت میں آنا چاہیے۔

واضح رہے کہ ارجنٹائن کی ورجینیا گامبا  کی زیر قیادت   غیر جانبدار ماہرین کے پینل  میں البانیہ اور جرمنی  کے ماہرین شامل تھے۔

کیمیائی اسلحے کو ممنوع قرار دینے والی تنظیم OPCW  نے اس سے قبل بھی شام میں زہریلی گیسوں کے،متعدد دفعہ اور   منّظم   شکل میں ،استعمال کی نشاندہی کی تھی تاہم اس کے ذمہ داروں  کا آج تک تعین نہیں کیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں