شام کے شہر حلب میں روزانہ تین گھنٹے کی فائر بندی پر عمل درآمد شروع

روس کی وزارت دفاع نے شام کے شہر حلب میں روزانہ تین گھنٹے کی فائر بندی پر عمل درآمد شروع ہونے کا اعلان کیا ہے ۔

549859
شام کے شہر حلب میں روزانہ تین گھنٹے کی فائر بندی پر عمل درآمد شروع

 روس کی وزارت دفاع نے شام کے شہر حلب میں روزانہ تین گھنٹے کی فائر بندی پر عمل درآمد شروع ہونے کا اعلان کیا ہے ۔

مسلح افواج کے سربراہ سرگی روڈسکوئی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ حلب میں آج  صبح دس بجے سے لیکر ایک بجے تک بری اور فضائی حملے نہیں کیے جائیں گے ۔اس وقفے میں انسانی امدادی قافلے سلامتی کیساتھ شہر میں داخل ہو سکیں گے۔

دریں اثناء اقوام متحدہ کے انسانی امور اور ہنگامی امدادی کارڈینیٹر سٹیفن او برائن نے کہا ہے کہ دن میں تین گھنٹے اور ہفتے میں  21 گھنٹوں کے لیے فائر بندی انسانی امداد کی تقسیم کے لیے ناکافی ہے ۔امداد کی تقسیم کے لیے 48 گھنٹوں کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے  48 گھنٹے کی فائر بندی کے مطالبے کو دھرایااور کہا کہ حلب کے دو میلین شہریوں کو چار روز سے پانی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے   اور اس شہر کو سنجیدہ طبی خطرات کا سامنا ہے ۔

دریں اثناء امریکہ نے روس کیطرف سے دن میں تین گھنٹے کی فائر بندی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے ۔وزارت خارجہ کی ترجمان الیزابیتھ ٹرو ڈیو نے یومیہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران اس بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم   حیاتی اہمیت کی امداد کو کامیابی کیساتھ مستحق افراد تک پہنچانے کے لیے ہر طرح کی فائر بندی کی  حمایت کرتے ہیں  لیکن اس فائر بندی پر تمام فریقوں کیطرف سے عمل درآمد ضروری ہے ۔انھوں نے اقوام متحدہ کی فائر بندی کی پیش کش اور روس کی  پیش کش  میں تضاد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی پیش کش کی حمایت کرتے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ  شام میں تشدد کو روکنے والا ہر قدم شامی عوام کے مفاد میں ہے ۔



متعللقہ خبریں