شام کا حل فوجی نہیں مذاکراتی ہے، ایران
شام کا حل فوجی نہیں مذاکراتی ہے، ایران
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف برسلز کا دورہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ"شام میں فوجی طریقوں سے کسی نتیجے کو حاصل نہ کر سکنے کا تمام تر طرفین نے مشاہدہ کر لیا ہے"، لہذا ہم اس ضمن میں بین الاقوامی امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔
ایرانی سیکرٹری خارجہ نے کل برسلز میں یورپی یونین کے خارجہ تعلقات اور سلامتی امور کی ذمہ دار نمائندہ اعلی فریڈڑیکا موگارینی سے ملاقات کی۔
جس دوران موگارینی نے کہا ہے کہ ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کے بعد شام سمیت کئی ایک بین الاقوامی معاملات پر ہم اس ملک کے ساتھ تعاون کے متمنی ہیں۔
شام میں بحران کا سیاسی مذاکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے کی ضرورت کا دفاع کرنے والے ظریف نے بتایا کہ اس دوران فائر بندی لازم و ملزوم ہے۔
انہوں نے یہ کہا کہ جوہری سمجھوتے کے بعد ہم امریکہ سے کہیں زیادہ سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی توقع رکھتے ہیں۔