حوثیوں اور ہادی کے حامیوں کے درمیان جنگ القائد کی مضبوطی کا سبب
القائدہ کے عسکریت پسندوں نے عدن میں بعض محلّوں پر قبضہ کر لیا ہے اور شہر کا مغربی علاقہ تواہی اور بندرگاہ کے قریبی مقامات القائدہ کے عسکریت پسندوں کے زیر کنٹرول ہیں
یمن میں حوثیوں اور صدر منصور ہادی کے حامیوں کے درمیان جنگ دہشت گرد تنظیم القائدہ کو مضبوط کر رہی ہے۔۔۔
القائدہ کے عسکریت پسندوں نے عدن میں بعض محلّوں پر قبضہ کر لیا ہے اور شہر کا مغربی علاقہ تواہی اور بندرگاہ کے قریبی مقامات القائدہ کے عسکریت پسندوں کے زیر کنٹرول ہیں۔
ان علاقوں میں سرکاری عمارات پر القائدہ کے پرچم لہرا رہے ہیں اور گلیوں میں مسلح عسکریت پسند پیٹرولنگ کر رہے ہیں۔
منصودر ہادی کے حامیوں کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے فوجی بھی عدن میں موجود ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے ایک سال سے زائد عرصے سے القائدہ کی قید میں موجود ایک برطانوی انجینئر کو رہا کروانے کا اعلان کیا ہے تاہم اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
حوثیوں نے صدر منصور ہادی کی طرف سے فائر بندی کی تجویز کو سعودی جھانسہ قرار دے کر رد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ حوثیوں کو یمن میں عدن کے ساتھ ساتھ گذشتہ ہفتوں میں ملک کے تیسرے بڑے شہر تائز سے بھی محروم ہونا پڑا۔
ہادی کی حامی فورسز سعودی کولیشن کے فضائی تعاون کے ساتھ دارالحکومت صنعاء کی طرف پیش قدمی کر رہی ہیں۔