لبنان کے گلی کوچے میدان جنگ کا روپ اختیار کر گئے
ملک بھر میں گزشتہ دو ماہ سے جاری کورے کے بحران نے عوام کو گلی کوچوں میں نکلنے پر مجبور کردیا ہے۔ لبنانی دارالحکومت بیروت میں اسمبلی کی عمارت کے سامنے یکجا ہونے والے ہزار ہا مظاہرین نے حکومت کی غلط پالیسوں کی شدید مذمت کررہے ہیں۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ بھی کی
لبنان کے گلی کوچے میدان جنگ کا روپ اختیار کر گئے۔
ملک بھر میں گزشتہ دو ماہ سے جاری کورے کے بحران نے عوام کو گلی کوچوں میں نکلنے پر مجبور کردیا ہے۔
لبنانی دارالحکومت بیروت میں اسمبلی کی عمارت کے سامنے یکجا ہونے والے ہزار ہا مظاہرین نے حکومت کی غلط پالیسوں کی شدید مذمت کررہے ہیں۔
مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ بھی کی۔
مظاہرین حکومت کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرے کی وجہ کوڑے کرکٹ کو مناسب انداز میں ٹھکانے نہ لگانا بنی ہے۔ بیروت میں کوڑےکرکٹ کے ڈھیر جمع ہیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں اُس وقت شروع ہوئیں جب انہیں سرکاری عمارتوں کی جانب بڑھنے سے روکا گیا۔ جھڑپوں میں پولیس اور مظاہرین کے 35 افراد زخمی ہوئے۔ لبنانی وزارت داخلہ نے حراست میں لیے گئے مظاہرین کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔دوسری جانب حکام نے کوڑا کرکٹ سنبھالنے کا عبوری سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
لبنان میں صدر سلمان مشل کے عہدے کی معیاد پوری ہونے کے بعد 24 مئی 2014 سے اب تک صدر کا عہدہ خالی چلا آرہا ہے۔
متعللقہ خبریں
فلسطین، جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں 6 فلسطینی شہید
جنین ہسپتال کے شعبہ سرجری کے سربراہ بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں