ہمیں نئی رہائشی بستیوں کی تعمیر کے فیصلے پر تشویش ہے

ہمیں، اسرائیل کے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر اور مشرقی بیت المقدس میں نئی رہائشی بستیاں تعمیر کرنے کے منصوبوں پر تشویش کا سامنا ہے: مارک ٹونر

307699
ہمیں نئی رہائشی بستیوں کی تعمیر کے فیصلے پر تشویش ہے

امریکہ نے کہا ہے کہ ہمیں اسرائیل کے فلسطینی زمین پر نئی رہائشی بستیاں تعمیر کرنے کے فیصلے پر تشویش ہے۔۔۔
امریکی وزارت خارجہ کے پریس ترجمان مارک ٹونر نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ" ہمیں، اسرائیل کے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر اور مشرقی بیت المقدس میں نئی رہائشی بستیاں تعمیر کرنے کے منصوبوں پر تشویش کا سامنا ہے اور اس علاقے میں تعمیر جاری رہنے کی ہم شدت سے مخالفت کرتے ہیں"۔
ٹونر نے کہا کہ " اسرائیلی حکومت کی طرف سے دریائے اردن کے مغربی کنارے پر تقریباً 300 مکانات اور مشرقی بیت المقدس میں بھی سینکڑوں مکانات کی تعمیر کے موضوع پر جو فیصلہ کیا گیا ہے اس پر ہم سنجیدہ سطح پر اندیشے محسوس کر رہے ہیں"۔
اسرائیل کے نئے رہائشی بستیوں کے قیام کے فیصلے کے دو حکومتی حل کے لئے نقصان دہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹونر نے کہا کہ" امریکہ اپنے اس نقطہ نظر پر قائم ہے کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر غیر قانونی ہے اور امریکہ اس کی شدید مخالفت کرتا ہے۔ یہ نئی تعمیر دو حکومتی حل کو مشکلات کا شکار کرے گی اور یہ فیصلہ عدم مفاہمت کو ختم کرنے کے موضوع پر اسرائیل سے متعلق شدید شبہات پیدا کرنے کا سبب بن رہا ہے"۔
ٹونر نے کہا کہ "ہم اصرار سے تجویز کرتے ہیں کہ اسرائیلی حکومت دو حکومتی حل کو مشکلات میں ڈالنے والے غیر مفید اقدامات سے پرہیز کرے"۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں