دیوار کھڑی کرنے پر تیونس کے خلاف ردعمل

سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کا فیصلہ تیونس کی طرف سے یک طرفہ طور پر لیا گیا ہے اور اس معاملے میں لیبیا کے ساتھ کسی قسم کا رابطہ قائم نہیں کیا گیا ہے

379223
دیوار کھڑی کرنے پر تیونس کے خلاف ردعمل

لیبیا کی طرف سے سرحد پر دیوار کھڑی کرنے پر تیونس کے خلاف ردعمل ۔۔۔۔
لیبیا کی قومی جنرل کانگریس سے منسلک انقلابی ہائی کونسل نے تیونس انتظامیہ نے لیبیا کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
لیبیا انقلابی ہائی کونسل کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کا فیصلہ تیونس کی طرف سے یک طرفہ طور پر لیا گیا ہے اور اس معاملے میں لیبیا کے ساتھ کسی قسم کا رابطہ قائم نہیں کیا گیا ہے۔
بیان میں اس فیصلے کو لیبیا کی خود مختاری پر کھلا حملہ قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ لیبیا کو اپنی زمین کے دفاع کے لئے موزوں طریقوں سے ردعمل پیش کرنے کا حق حاصل ہے۔
واضح رہے کہ تیونس کی انتطامیہ نے لیبیا کی سرحد پر راس جیدیر سے جنوب میں ذوہیبہ کی سرحدی چوکی تک 186 کلو میٹر طویل دیوار تعمیر شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
دیوار کی تعمیر کے فیصلے میں تیونس کے حملے نے کردار ادا کیا۔
یاد رہے کہ تیونس انتظامیہ نے سوسا شہر میں 26 جون کو ایک ہوٹل کی بیچ پر اور 38 سیاحوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے حملے میں ملوث حملہ آوروں کے لیبیا میں تربیت پانے کا اور عسکریت پسندوں کے داخلے کو روکنے کے لئے سرحد پر سکیورٹی دیوار تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مذکورہ حملے کے بعد تیونس میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا تھا اور حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی تھی۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں