ویٹیکن کافلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان

ویٹیکن نے ایک باہمی مسودے پر دستخط کر کے سرکاری طور پر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔

324908
   ویٹیکن کافلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان

کیتھولک عیسائیوں کے مرکز ویٹیکن نے فلسطین کو سرکاری سطح پر علیحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی تصدیق کردی ہے۔ ویٹیکن کی طرف سے فلسطین کو علیحدہ ریاست تسلیم کیے جانے کے دو سال بعد گزشتہ روز ویٹی کن نے فلسطین کے ساتھ ایک پہلے تاریخی معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ ویٹیکن نے ایک باہمی مسودے پر دستخط کر کے سرکاری طور پر فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔
ویٹیکن کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اس سے اسرائیلوں اور فلسطینیوں کے درمیان امن مذاکرات شروع ہونے کا امکان بڑھے گا تاہم اسرائیلی حکومت نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور کہا ہے کہ وہ ویٹیکن کے ساتھ اپنے تعلقات کا جائزہ لیں گے۔ اس موقع پر فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ یہ سب پوپ فرانسس کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ویٹی کن 2013 سے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکا ہے تاہم ’’کانکارڈٹ‘‘ نامی اس مسودے پر دستخط کے بعد فلسطین کے مسئلے کو مزید اہمیت حاصل ہو گئی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے 135 ارکان فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں۔
ادھر عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کا ٹرائل بھی شروع ہو گیا ہے۔2014 ء میں غزہ میں اسرائیلی حملوں میں نہتے فلسطینیوں کے قتل پر مبنی پہلے دستاویزی ثبوت بین الاقوامی فوج داری عدالت کوفراہم کردیے گئے ہیں۔ ہالینڈ میں فلسطینی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت میں اسرائیل کیخلاف چارہ جوئی کا مقصد اسرائیل کے فلسطینیوں کیخلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کو آگے بڑھانا اور اسرائیلی ریاست کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔
فلسطین کو ہیگ کی بین الاقوامی عدالت میں امسال اپریل میں رکنیت حاصل ہوئی تھی۔ ہالینڈ میں فلسطینی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت میں2014ء میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی 51 روزہ جنگ میں اسرمۃبی کے فلسطینی شہریوں کیخلاف جنگی جرائم سے متعلق یہ ثبوت پہلی مرتبہ سامنے لائے گئے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں