عراق میں داعش کے حملوں میں تیزی

داعش کے دہشت گردوں نے کرکوک اور بغداد میں خود کش حملے کرتے ہوئے 13 افراد کو ہلاک کر ڈالا

202869
عراق میں داعش کے حملوں میں تیزی

یرغمالی بنانے کے بحران کے باعث عالمی ایجنڈے میں نمایاں مقام حاصل کرنے والی دہشت گرد تنظیم داعش نے اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے۔
عراق کے شہر کرکوک میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہےتو دا رالحکومت بغداد میں پیش آنے والے دھماکے سے 13 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔
دہشت گرد تنظیم داعش نے کرکوک کے پبلک سیکورٹی کے ذمہ دار محکمے کے ہیڈ کوارٹر کے واقع ہونے والے علاقے میں ایک کار بم دھماکہ کیا۔
جس سے کردی مسلح افواج کا ایک افسر اور 6 فوجی ہلاک ہو گئے۔
شہر کے مرکز میں واقع ایک ہوٹل پر بھی تین دہشت گردوں نے دھاوا بولا۔
ان میں سے ایک نے خود کش حملہ کیا تو دوسرے دونوں عسکریت پسندوں کو سیکورٹی فورسسز نے اپنے جسموں پر باندھے بموں کو ہوا میں اڑانے سے قبل ہی گرفتار کر لیا۔
کردی گروہوں نے ہوٹل اور گرد و نواح کا کنٹرول مکمل طور پر اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے تو شہر کے جنوبی علاقوں میں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔جس کے بعد سے شہر میں کرفیو نافذ ہے۔
ادھر بغداد میں بھی ایک خود کش حملے میں 13 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔
دریں اثناء اردن کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ داعش کی تحویل میں ہونے والے یرغمالیوں کے بدلے میں آزاد چھوڑنے کا مطالبہ کی گئی ساجدہ الا رشوی تا حال ان کے ملک میں ہے۔
اُردنی حکومت نے یرغمالیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہونے کا کہنا تھا تا ہم داعش نے اس حوالے سے کوئی پیغام جاری نہیں کیا تھا۔
دوسری جانب شام میں بھی جھڑپیں سرعت کے ساتھ جاری ہیں۔
آزاد شامی فوج نے اسد انتظامیہ کے ایک جنگی طیارے کو مار گرانے کی اطلاع دی ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں