فلسطین کو تسلیم کرنے کے لئے یورپی یونین پر دباؤ میں اضافہ

یورپی کمیشن کا اسرائیلی انتظامیہ کو امن مرحلے کے دوران مشکل فیصلے کرنے پر مجبور کرنے کے لئے ڈپلومیٹک ، سیاسی اور اقتصادی پابندیوں کا بھی احاطہ کرنے والی دستاویز پر غور خوض

199849
فلسطین کو تسلیم کرنے کے لئے یورپی یونین پر دباؤ میں اضافہ

فلسطین کو تسلیم کرنے کے لئے یورپی یونین پر دباؤ میں اضافہ ہو رہاہے۔۔۔
خیال ظاہر کیا جا رہاہے کہ یورپی یونین کے رُکن ممالک کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے حوالے سے زیادہ جسارت مندانہ روّیے کا مظاہرہ کرنے میں اسرائیل کے غزہ پر حالیہ حملے پر یورپ بھر میں ہزاروں افراد کی شرکت سے کئے جانے والے احتجاجی مظاہروں نے اہم کردار ادا کیاہے۔
یورپی یونین کے رکن ممالک میں سے سویڈن نے سب سے پہلے فلسطین کو تسلیم کرنے کے بارے میں بیان جاری کیا اور اس کے بعد برطانیہ اور آئرلینڈ کی پارلیمینٹوں کے فیصلوں اور اسپین کی اسمبلی کے فیصلے نے یورپی یونین کے پلیٹ فورم سے اسرائیل پر پابندیوں اور فلسطین کو تسلیم کرنے کے بارے میں دباؤ میں اضافے کا راستہ ہموار کیاہے۔
یورپی کمیشن کے اسرائیلی انتظامیہ کو امن مرحلے کے دوران مشکل فیصلے کرنے پر مجبور کرنے کے لئے ڈپلومیٹک ، سیاسی اور اقتصادی پابندیوں کا بھی احاطہ کرنے والی دستاویز پر غور خوض کرنے سے متعلق خبریں اسرائیلی ذرائع ابلاغ تک پہنچ گئی ہیں۔
رکن ممالک کی معاونت سے تیار کردہ اس دستاویز میں یورپی یونین سے اسرائیل کے بارے میں فیصلوں میں سختی لانے، اسرائیلی سفیروں کو منظّم شکل میں وزارتوں میں طلب کرنے، تل ابیب سے سفیروں کے بیک وقت انخلاءوزارتی یا پھر صدارتی سطح پر اسرائیل کو تنبیہاتی مراسلے بھیجنے اور یورپی یونین کے رکن ممالک کے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں اسرائیل سے متعلق طرزعمل کو تبدیل کرنے جیسے ڈپلومیٹک حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے۔
اس کے علاوہ دستاویز میں اسرائیل کے زیر استعمال یورپی یونین فنڈز اور مشترکہ پروجیکٹوں پر نظر ثانی، یورپی یونین اور اسرائیل کے تعلقات کی حد بندی اور فلسطینی زمین پر یہودی بستیوں کے قیام اور یہاں پر اسرائیلی اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق اسرائیلی باشندوں کو تنبیہات کرنے جیسی اقتصادی و سیاسی پابندیوں پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں "خفیہ" کی سرخی سے نکلنے والی اس خبر میں کہا گیاہے کہ اسرائیلی آبادی میں فعال یورپی یونین کی کمپنیوں پر بھی پابندیوں کے اطلاق، آباد کاروں اور حل کی مخالفت کرنے والے اسرائیلی سیاست دانوں سے رابطہ منقطع کرنے اور تشدد کا راستہ اختیار کرنے والے آبادکاروں پر یورپی یونین کے ممالک کی سیاحت ممنوع کرنے جیسے مزید سخت پابندیوں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ دستاویز میں یہ بھی کہا گیاہے کہ یورپی یونین فلسطینی حکومت کو مضبوط بنانے والے اقدامات کے دائرہ کار میں پروٹوکول ترتیب دے سکتی ہے اور فلسطین کو تسلیم کرنے اور بین الاقوامی اداروں کی رکنیت حاصل کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں