اتحادی قوتوں کی عراق و شام پر بمباری

اتحادی قوتوں کے حملوں کے باوجود دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں کی بغداد کی جانب پیش قدمی بدستور جاری ہے، ایک دعوے کے مطابق یہ بغداد سے دو کلو میٹر کے فاصلے تک پہنچ گئے ہیں

144314
اتحادی قوتوں کی عراق و شام پر بمباری

متحدہ امریکہ کی زیر قیادت کی اتحادی قوتیں عراق اور شام میں داعش کے اہداف پر بمباری کررہی ہیں۔
تا ہم یہ حملے دولت اسلامیہ کے کارکنان کی بغداد کی جانب پیش قدمی کو نہ روک پائے۔
دعوی کیا گیا ہے کہ عسکریت بغداد سے دو کلو میٹر تک کے فاصلے تک پہنچ گئے ہیں۔
مغربی ذرائع ابلاغ میں شائع خبروں میں پیش کردہ دعووں کے مطابق بغداد کے جوار میں حالیہ دو دنوں میں سینکڑوں عراقی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
اتحادی قوتیں داعش کی پیش قدمی کو روکنے کی خاطر بمباری کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس بات کی بھی اطلاعات ہیں کہ داعش کے عسکریت پسند شام میں ترکی کی سرحدوں سے ملحقہ عین الا عرب شہر کے کافی قریب پہنچ چکے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں نے شہری مرکز میں15 راکٹ داغے ہیں جن سے ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
ان میں سے بعض راکٹ ترکی کی سرحدوں کے قریب آن گرے ۔
دوسری جانب اتحادی قوتوں کے لڑاکا طیاروں کے حملوں سے ایک ہفتے کے اندر 211 عسکریت پسندوں سمیت 22 شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ یہ حملے الا نصری اور داعش کے درمیان قربت پیدا ہونے کا باعث بنے ہیں۔برطانوی اخبار گارڈیئن کے مطابق الا نصرا محاذ اور داعش انتظامیہ کے درمیان مشترکہ جنگی منصوبوں کو فروغ دینے کے لیے اعلی سطحی میٹنگز ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے نیو یارک میں موجود شامی وزیر خارجہ ولید معلم نے اسوسیئٹیڈ پریس سے انٹرویو میں بتایا ہے کہ امریکی فضائی حملوں سے 24 گھنٹے قبل انہیں اطلاع دی گئی تھی۔
معلم نے کہا کہ "ہم داعش کے خلاف جنگ کر رہے ہیں اور وہ بھی۔ لہذا ان حملوں سے ہم بے چینی محسوس نہیں کرتے۔"


ٹیگز:

متعللقہ خبریں