اسرائیل کو فائر بندی کا پابند رہنا چاہیے

اس پہلو پر نظر رکھے جانے کی ضرورت ہے کہ آیا اسرائیل مصر کی قیادت میں فلسطینی گروپ کے ساتھ طے کردہ فائر بندی کے سمجھوتے پر کاربند رہتا ہے یا نہیں: خانئیے

110748
اسرائیل کو فائر بندی کا پابند رہنا چاہیے

اسرائیل کو فائر بندی کا پابند رہنا چاہیے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ اسماعیل خانئیے نے اسرائیل کے فائر بندی پر کاربند رہنے کے بارے میں مصر سے اپیل کی ہے۔
حماس کے پریس دفتر سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ "خانئیے نے مصر کی خفیہ خبر رساں ایجنسی کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ اس پہلو پر نظر رکھے جانے کی ضرورت ہے کہ آیا اسرائیل مصر کی قیادت میں فلسطینی گروپ کے ساتھ طے کردہ فائر بندی کے سمجھوتے پر کاربند رہتا ہے یا نہیں"۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے سالوں سے رکاوٹوں میں لئے ہوئے غزہ پر 7 جولائی کو فضاء سے اور سمندر سے اور 17 جولائی کو زمین سے حملہ کیا۔ بعد ازاں بّری فوجی یونٹوں کو پیچھے ہٹا لیا گیا لیکن فضائی حملے جاری رہے ۔ مصر کی ثالثی میں جاری مذاکرات میں 26 اگست کو طے پانے والی فائر بندی سے حملوں کا سلسلہ بند ہوا۔
غزہ پر 51 دن جاری رہنے والے اسرائیلی حملوں میں 578 بچوں سمیت 2 ہزار 147 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ 11 ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔
غزہ کی طرف سے فائر کئے جانے والے راکٹوں اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے آپریشنوں کے نتیجے میں 66 فوجیوں، 4 شہریوں اور 1 غیر ملکی مزدور سمیت 71 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں