امریکی فضائیہ کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

امریکی صدر باراک اوباما کی عراق میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف فضائی حملوں کی اجازت کے بعد امریکی جنگی طیاروں نے عراق کے شمالی علاقوں میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں داعش کے آٹھ جنگجو ہلاک اور بیس کے لگ بھگ زخمی ہو گئے ہیں

84240
امریکی فضائیہ کی داعش کے ٹھکانوں پر بمباری

امریکی صدر باراک اوباما کی عراق میں داعش کے جنگجوؤں کے خلاف فضائی حملوں کی اجازت کے بعد امریکی جنگی طیاروں نے عراق کے شمالی علاقوں میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
اس بمباری میں داعش کے آٹھ جنگجو ہلاک اور بیس کے لگ بھگ زخمی ہو گئے ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان ایڈمرل جان کربی نے تصدیق کی ہے کہ امریکی جنگی طیاروں نے شمالی علاقے اربلا میں باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
امریکی فوج کے چار ایف اے 18 جنگی طیاروں نے باغیوں کے ٹھکانوں پر بارودی بم پھینکے۔
امریکی صدر نے ان حملوں کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اگر شدت پسندوں کی جانب سے امریکی مفادات کو خطرہ لاحق ہوا تو ان کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اگر کہیں بھی کوئی بحران ہوتا ہے تو امریکہ اس میں ہر دفعہ مداخلت کا اہل نہیں ہوتا۔
اوباما کا کہنا تھا کہ اگر شدت پسند اربلی شہر کی جانب قدم بڑھاتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زباری نے اس کاروائی پر امریکہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ داعش کا سر کچلنا ہماری انا کا مسئلہ بن چکا ہے۔
امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے عراقی صدر فواد معصوم کے ساتھ شمالی عراق میں جاری فوجی آپریشن اور بغداد میں مرکزی حکومت کے قیام کی کوششوں پر تفصیلی بات چیت کی ۔
بائیڈن نے اس موقع پر عراقی صدر کو یقین دلایا کہ امریکہ عراق سے ہر شعبے میں تعاون کرنا جاری رکھے گا۔



ٹیگز:

متعللقہ خبریں