اسرائیل کی فائر بندی کے اعلان کے پندرہ منٹ بعد ہی خلاف ورزی
غزہ میں اپنے فرائض سرانجام دینے والے وزارتِ صحت کے ترجمان اشرف القدرا نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیمپ میں ال بقری خاندان کو نشانہ بنانے کے دوران 30 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔شفا ہسپتال منقتل کیے جانے والے زخمیوں میں سے چند کی حالت نازک بتائی جاتی ہے
اسرائیل کی جانب سے یک طرفہ طور پر اعلان کردہ فائر بندی کے پندہ منٹ بعد ہی اسرائیلی فوج نے اس فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کے مغرب میں الشطی کیمپ پر حملہ کیا ہے۔
اس حملے کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
غزہ میں اپنے فرائض سرانجام دینے والے وزارتِ صحت کے ترجمان اشرف القدرا نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیمپ میں ال بقری خاندان کو نشانہ بنانے کے دوران 30 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔شفا ہسپتال منقتل کیے جانے والے زخمیوں میں سے چند کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
اسرائیل نے آج صبح دس بجے سے شروع ہونے والی سات گھنٹوں کی جنگ بندی کے علاقوں میں جنوبی ساحلی پٹی شامل نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیل نے سات جولائی کو " تحفظ لائن " کے نام سے غزہ پر اپنے حملوں کا آغاز کیا تھا ور سترہ جولائی کو اپنی زمینی کاروائی شروع کی تھی۔
حماس کی طرف سے اسرائیل کی جنگ بندی کے اعلان پر کوئی واضح ردعمل سامنے نہیں آیا تاہم اس گروپ نے فلسطینیوں کو محتاط رہنے کا کہا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو غزہ کے علاقے رفاہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر بمباری سے کم ازکم دس شہری ہلاک اور 35 زخمی ہو گئے تھے۔
ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں غزہ میں اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکولوں پر یہ دوسرا حملہ تھا۔ ان اسکولوں میں 28 روز سے حماس اور اسرائیل کی جاری لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد نے پناہ لے رکھی ہے۔
دریں اثنا ء تحریک اسلامی جہاد کے کمانڈرز میں سے دانیال کامل منصور اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔