غزہ میں فائر بندی کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال

حماس نے اقوام متحدہ کی اپیل پر عید سعید کے موقع پر 24 گھنٹوں کے لیے فائر بندی کی حامی بھر دی ہے

72711
غزہ میں فائر بندی کے حوالے سے غیر یقینی کی صورتحال

غزہ میں جھڑپیں تواتر سے جاری ہیں تو فائر بندی کے معاملے پر غیر یقینی برقرار ہے۔
حماس نے عید الفطر کے موقع پر اقوام متحدہ کی اپیل پر کان دھرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے لیے فائر بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔
حماس کے اس اعلان کے بعد علاقے سے جھڑپوں کی اطلاعات کا سلسلہ جاری ہے۔
دونوں فریقین نے فائر بندی کی خلاف ورزی کیے جانے کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی ہے۔
غزہ میں ہلاک شد گان کی تعداد ایک ہزار 62 تک جا پہنچی ہے، جبکہ 6 ہزار 300 افراد زخمی ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
علاقے میں پانی، خوراک ، ادویات اور طبی سازو سامان کا فقدان بام عروج پر ہے۔
قتل عام میں اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کا 42 فیصد اور زخمیوں کا 54 فیصد بچوں پر مشتمل ہے۔
ادھر اسرائیل کو 43 فوجیوں کی جانوں کا نقصان ہوا ہے تو تین اسرائیلی شہری حماس کے راکٹ حملوں سے ہلاک ہوئے ہیں۔
دریں اثناء صدر امریکہ باراکا وباما نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر غزہ کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔
اوباما نے انسانی امداد کی ترسیل کے لیے غزہ میں بلا پیشگی شرط فائر بندی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے سن 2012 کے فائر بندی کے معاہدے کے دائرہ کار میں جھڑپوں کے مکمل طور پر خاتمے کی ضرورت کا بھی دفاع کیا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں