اسرائیل کی طرف سے غزہ پر دوبارہ بمباری

غزہ کی گلیاں فلسطینیوں کی فریادوں سے گونج رہی ہیں اور بین الاقوامی برادری اس وحشت کو چُپ چاپ دیکھ رہی ہے

72017
اسرائیل کی طرف سے غزہ پر دوبارہ بمباری

ترکی ، امریکہ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی شرکت سے منعقدہ پیرس مذاکرات بھی فلسطین میں خون ریزی کو روک نہیں سکے۔
عارضی فائر بندی میں اضافے کی اپیل کے باوجود اسرائیلی طیاروں نے غزہ پر دوبارہ بمباری کی اور رات بھر ایمبولینسیں بچوں کو ہسپتالوں میں لے جاتی رہیں۔
اسرائیل کے نام نہاد خود دفاعی آپریشن میں ہلاک ہونے والوں کا 42 فیصد اور زخمیوں کا 54 فیصد بچوں پر مشتمل ہے۔
ہفتوں سے جاری اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی کُل تعداد 1030 تک پہنچ چکی ہے اور 6 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے کل صبح شروع کی گئی فائر بندی کو اقوام متحدہ کی اپیل پر آج رات 12 بجے تک بڑھا دیا تھا۔
تاہم حماس نے کہا تھا کہ جب تک غزہ سے اسرائیلی رکاوٹیں نہیں ہٹائی جاتیں ہم فائر بندی قبول نہیں کریں گے۔
اسرائیلی حکومت کی حملہ آور پالیسی سے خود اسرائیلی حزب اختلاف بھی بے اطمینان ہونا شروع ہو گئی ہے۔
صاحب وجدان یہودیوں نے تل ابیب میں مظاہرہ کیا اور "جنگ روکو، قبضہ ختم کرو" کے نعرے لگائے۔
تاہم اسرائیل ،گھروں اور اسکولوں سے بم ملنے کی دعووں کے ساتھ کئے گئے، قتل عام کو سچ ثابت کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
دوسری طرف غزہ کی گلیاں فلسطینیوں کی فریادوں سے گونج رہی ہیں اور بین الاقوامی برادری اس وحشت کو چُپ چاپ دیکھ رہی ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں