اسرائیل اور حماس کے درمیان 12 گھنٹے کی فائر بندی
کل رات بھر فضا، زمین اور سمندر سے حملے کرنے والی اسرائیلی فوج نے وسیع پیمانے کی تباہ کاریاں مچائی ہیں
اسرائیل اور حماس کے درمیان 12 گھنٹے کی فائر بندی کا اطلاق آج صبح سے شروع ہے
اسرائیل اور حماس کے مابین فائر بندی کی کوششیں جاری ہیں تو اسرائیل غزہ کو بے دریغی سے نشانہ بننے کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضا، خشکی اور سمندر سے بمباری کو رات بھر جاری رکھا۔
بیت الاحم میں اسرائیل کے حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کے خواہاں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوجیوں پر پتھروں، ڈنڈوں اور دستی بموں کے ساتھ جوابی حملہ کرنے کی کوشش کی۔
اس جھڑپ میں ایک فلسطینی نوجوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
غزہ اور خان یونس کو ہدف بنانے والے اسرائیلی حملے بھی جان لیوا ثابت ہوئے۔
فلسطینی حکام نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے آغاز کی تاریخ سات جولائی سے ابتک ہلاک شدگان کی تعداد 884 تک جا پہنچی ہے جبکہ 5 ہزار 840 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثناء عارضی طور پر فائر بندی کے قیام کے بعد طبی سازو سامان کے حامل ٹرکوں کے قافلے کہ جن کا تعلق عرب ملکوں سے ہے رفاح سرحدی چوکی سے فلسطین میں داخل ہوئے ہیں۔