مصر کی طرف سے فائر بندی کی تجویز
اسرائیل کے گزشتہ ایک ہفتے سے فلسطین پر حملوں کا سد باب کرنے کی خاطر مصر نے فائربندی کی تجویز پیش کی ہے
مصر نے ایک ہفتے سے جاری حملوں کا سد باب کرنے کی خاطر اسرائیل اور حماس کے مابین آج صبح سے اطلاق ہونے کی منصوبہ بندی کی حامل فائر بندی کی ایک تجویز پیش کی ہے۔
اسرائیلی کابینہ نے اس تجویز کو منظور کر لیا ہے تو حماس کی مسلح شاخ الا قاسم بریگیڈ نے اسے مسترد کر دیا ہے۔
یہ منصوبہ فائر بندی کے فوراً بعد دونوں فریقین کے اعلی سطحی حکام کے قاہرہ میں یکجا ہونے اور اعتماد افروز اقدامات پر بحث کیے جانے پر مبنی ہے۔
اطلاع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری دونو ں ملکوں کے درمیان فائر بندی کے قیام میں معاون ثابت ہونے کی خاطر مصر کا دورہ کریں گے۔
سیز فائر کی تجویزقاہرہ میں ہنگامی طور پر یکجا ہونے والے عرب لیگ کے وزراء خارجہ کے اجلاس سے کچھ عرصہ قبل جاری کی گئی۔
جبکہ اس اجلا س میں بھی اسی موضوع پر غور کیا گیا۔
حکومتِ اسرائیل اور فلسطینی انتظامیہ کے اعلی سطحی وفود اس تجویز پر عمل درآمد کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر اندر قاہرہ میں علیحدہ علیحدہ مذاکرات کریں گے۔
جبکہ مصر دونوں طرفین کے مابین طے پانے والے اس معاہدے پر کار بند رہنے یا نہ رہنے کی نگرانی کرے گا۔
اسرائیلی کابینہ نے فائر بندی کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔ جبکہ عرب لیگ اور صدر فلسطین محمود عباس نے مذکورہ منصوبے کے حق میں ہونے کا اعلان کیا ہے۔
تا ہم، حما س کی مسلح شاخ نے اسے رد کر دیا ہے۔ اس نے اپنی ویب سائٹ پر اس کی وجہ کو کچھ یوں بیان کیا ہے،" ہمارے مطابق یہ منصوبہ اسرائیل کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور سر جھکانے" کا مفہوم رکھتا ہے۔