فلسطین کی سلامتی کونسل سے شکایت

اسرائیل کے فضائی حملے علاقے میں کشیدگی میں اضافہ کر کے تشدد کے ایک اندھے چکر میں تبدیل ہو سکتے ہیں: ریاض منصور

113857
فلسطین کی سلامتی کونسل سے شکایت

فلسطین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شکایت کی ہے۔۔۔
فلسطین نے لاپتہ اسرائیلی نوجوانوں کی تلاش کے لئے جاری آپریشنوں کے سلسلے میں مقبوضہ فلسطینی زمین میں اسرائیل کے فضائی حملوں کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شکایت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل نمائندے ریاض منصور کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر دفتر میں پیش کئے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیلی فوجی حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور زیر قبضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔
منصور نے خاص طور پر غزہ کی پٹّی پر فضائی حملوں میں بچوں سمیت شہریوں کی ہلاکت پر زور دیتے ہوئے وارننگ دی ہے کہ یہ حملے علاقے میں کشیدگی میں اضافہ کر کے تشدد کے ایک اندھے چکر میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
منصور نے کہا کہ حالیہ دوہفتوں میں اسرائیل ہر رات غزہ کی پٹّی میں شہریوں کے رہائشی علاقوں پر فضائی حملے کر کے اور توپ سے فائرنگ کر کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملوں اور فلسطینیوں کے گھروں پر غیر قانونی چھاپوں کے دوران ہونے والے جانی نقصان کی وجہ سے ہم اسرائیل کی مذّمت کرتے ہیں اور کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت تمام بین الاقوامی برادری جرم کا ارتکاب کرنے والے اسرائیل سے حساب طلب کرے۔
منصور نے غزہ کی پٹی کے گرد کھڑی کی گئی غیر انسانی اور غیر قانونی رکاوٹوں کو ہٹائے جانے اور 1.7 ملین افراد کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنانے کی کاروائیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بین الاقوامی قوانین کو روندنے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل لاتعلق نہیں رہ سکے گی۔
منصور کے اپنے مراسلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں بھی تقسیم کر کے ضروری کاروائی کا مطالبہ کیا لیکن اس کے باوجود امریکہ کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ ہر صورتحال میں غیر مشروط تعاون کے اعلان کی وجہ سے کونسل سے کسی احتجاج کا فیصلہ جاری ہونے کی توقع نہیں ہے۔
واضح رہے کہ لاپتہ اسرائیلی نوجوانوں کی لاشیں ملنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں