عراق کی بگڑتی صورتحال

پانچ لاکھ سے زائد لوگ موصل سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہر گئے ہیں، جبکہ دہشت گردوں نے لوٹ مار مچا رکھی ہے

91198
عراق  کی بگڑتی صورتحال

عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر قبضہ کرنے والے دولتِ اسلامیہ فی عراق و شام نے صلاحدین کے بعد تکرت شہر کا رخ کیا ہے۔
موصل میں ایک پولیس تھانے کو نذرِ آتش کر دیا گیا اور ہزاروں کی تعداد میں قیدیوں کو جیلوں سے نکلنے کا موقع دیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ عراقی سیکورٹی فورسسز نے سول لباسوں میں شہر کو ترک کر دیا ہے۔ علاقائی کردی انتظامیہ نے کئی شہروں میں کیمپ لگائے ہیں۔
موصل میں ترک سفارتخانے نے اعلان کیا ہے کہ علاقے کی صورتحال کے پیش نظر سفارتکاروں کو ترکی واپس بھیجا جا سکتا ہے۔
ریفائنریوں کے واقع ہونے والے بے جی شہر میں بھی داخل ہونے والے عسکریت پسندوں نے عدالت کے دفتر اور ایک تھانے کو نذرِ آتش کر دیا اور ریفائنری کے ملازمین کو فوری طور پر عمارت کو خالی کرنے کا کہا گیا ہے۔
علاقے میں موجود سرکاری دفاتر اور بینکوں سے کئی ملین ڈالر پر تنظیم نے قبضہ کر لیا ہے۔
علاقائی کردی انتظامیہ نے تزہرماتو کو دو فوجی دستے بھیجے ہیں۔
سلیمانیہ شہر میں بھی سیکورٹی الرٹ کر دی گئی ہے۔
بغداد انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیم کے خلاف کردی انتظامیہ کے ساتھ فوجی تعاون کرے گی۔
موصل شہر سے 5 لاکھ سے زائد شہری راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ جبکہ 32 ترک ٹرک ڈرائیور تا حال موصل میں محصور ہیں۔
عسکریت پسندوں کی پیش قدمی کے پیش نظر عراقی وزیر اعظم نوری الا مالکی نے اقوام متحدہ کی علاقائی کردی انتظامیہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔
عوام کو دہشت گردوں کا مقابلہ کر سکنے کے لیے ہتھیاروں سے لیس کیے جانے کی تجویز پیش کرنے والے عراقی وزیر اعظم نوری الا مالکی نے رضا کاروں کو عراقی فوج میں بھرتی ہونے کی بھی اپیل کی ہے۔ انہوں نے اضافی اختیارات کے ساتھ ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں